کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر)چیف کلکٹر کسٹمز بلوچستان محمد سلیم نے کہا ہے کہ چینی اور یوریا کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے کسٹم نے حکمت عملی تیار کی ہے جس کے تحت کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 4روز کے دوران 25کروڑ روپے مالیت کی سمگل کی جانے والی چینی قبضے میں لی گئی۔ کسٹم ایف سی اور لیویز کی مشترکہ 4چیک پوسٹوں کو فعال کرتے ہوئےپیٹرولنگ میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے ،کارروائیوں میں گاڑیوں کے مالکان اور ڈرائیوروں کیخلاف مقدمات درج کرکئے جائیں گے جبکہ بارڈرز پر سیکورٹی سخت کردی گئی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ کوئٹہ سمیع الحق ، ایڈیشنل کلکٹر آفتاب اللہ شاہ اور عبیداللہ کے ہمراہ اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر پبلک ریلیشن آفیسر ڈاکٹر عطا بڑیچ ، اسٹاف آفیسر احد درانی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ چیف کلکٹر کسٹمز کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر چینی ،گندم، آٹا اور یوریا کی سمگلنگ روکنے کیلئےحکمت عملی تیار کی گئی ہے اور اس پر عملدرآمد کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے، گزشتہ سال نومبر اور دسمبر میں چینی اور یوریا کی سمگلنگ اور ملک میں اس کی قلت کے حوالے سے بات چیت چل رہی تھی ہمارے ملک میں اس کی کم قیمت کی وجہ سے افغانستان اور دیگر ممالک کو سمگل ہو رہی تھی اور جنوری میں وزیراعظم پاکستان نے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی اور لائحہ عمل اختیار کیا گیا جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شامل کیا گیا۔ چینی اور یوریا کی سمگلنگ کیخلاف کارروائیوں کے نتائج آنا شروع ہوگئے بلوچستان میں انفورسمنٹ کا چیلنج ہے تمام ادارے اپنی ذمہ داری پوری کر رہے ہیں، ضلعی سطح پر بھی فرنٹیر کور کیساتھ ملکر اس کی روک تھام یقینی بنائی جا رہی ہے۔ 6مشترکہ چیک پوسٹیں بنائی جا رہی ہیں جس میں سے چار فعال کی گئی ہیں ،یہ چیک پوسٹیں پنجپائی کراس ، غزنلی نوشکی،چاغی گیٹ ، چلغانی میں ہیں اس کے علاوہ ایف سی کو کسٹم کے اختیارات دیئے گئے اور وہ جوائنٹ چیک پوسٹوں پر کارروائی کرنے کے علاوہ کسٹم اور لیویز کے ہمراہ پیٹرولنگ بھی کرے گی۔ چاغی اور نوکنڈی کے علاقوں میں چینی اور کھاد کے ڈیلروں کیخلاف بھی چھان بین کر کے کارروائی کی جائیگی، گزشتہ روز ہونے والی کارروائی میں 45ٹرکوں سے 37200 چینی اور کھاد کی بوریاں قبضے میں لی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں کی جانےوالی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس میں ایف سی اور دیگر اداروں نے بھرپور تعاون کیا ۔کارروائیاں تواتر کےساتھ جاری رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی پالیسی کے تحت کھانے پینے کی چیزوں کی سمگلنگ کی روک تھام کےلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔