لندن (پی اے) گھریلو زیادتیوں سے متعلق اسکاٹ لینڈ حکومت کے قانون پر عملدرآمد سے متعلق ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گھریلو زیادتیوں سے متعلق قانون پر پیش رفت کی رفتار نامناسب ہے، اسکاٹ پارلیمنٹ کی جسٹس کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس قانون کے مقاصد کے حصول کیلئے اقدامات بہت سست ہیں ،اس میں کہاگیاہے کہ قانون پر عملدرآمد کیلئے بہتری پیدا کرنے کیلئے ماہرین کا ایک گروپ تشکیل دیاگیاتھا اسکاٹ حکومت کا کہناہے کہ کمیٹی کی سفارشات پر انتہائی احیاط سے غور کیاجائے گا۔ ایک ترجمان نے کہا ہے کہ جیسا کہ رپورٹ میں اجاگر کیاگیاہے کہ گھریلو تشدد کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم انصاف سے متعلق اداروں کے ساتھ مل کر قانون کو مزید بہتر بنانے کیلئے اقدامات کریں گے۔ جب ہالی روڈ میں اس قانون کی منظور ی دی گئی تھی تو اس وقت کے وزیر انصاف حمزہ یوسف نے کہاتھا کہ کہ اسکاٹ لینڈ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے یہ اہم قانون منظور کیاہے لیکن کمیٹی کو شواہد دیتے ہوئے دانشور ڈاکٹر کلیئر ہفٹن نے کہا کہ واقعات کی رپورٹ دینے اور اس پر کارروائی بہت سست اور افسوسناک ہے رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسکاٹ لینڈ پولیس گھریلو تشدد سے نمٹنے کے حوالے سے پر عزم ہے لیکن اس کیلئے افسران کی تربیت میں بہتری لانے کی ضرورت ہے اس لئے پولیس افسران کی تربیت کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے،رہورٹ میں گھریلو تشدد کے ملزمان کو سزائیں دینے کے طریقہ کار پر بھی تنقید کی ہے۔