کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ستمبر میں شیڈول ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ سے متعلق پی سی بی کے نئے ہائبرڈ ماڈل پر بھارت مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے۔ تاحال پی سی بی کو پاکستان میں کھیلنے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں کی ہے، تاہم چار ملکوں کی جانب سے پاکستان میں کھیلنے پر رضامندی کے بعد اب گیند ایشین کر کٹ کونسل کے کورٹ میں پہنچ گئی ہے۔ ایشیائی حکام کا کہنا ہے کہ تمام ممبران کے متفق ہونے کے بعد ہی ایشیا کپ کے وینیو کا فیصلہ کیا جائے گا۔ پاکستان کی جانب سے 2مرحلوں میں میچ کرانے کا نیا ہائبرڈ ماڈل پیش کیے جانے کے باوجود بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث اب سری لنکا ایشیا کپ کیلئے فیورٹ بن گیا ہے۔ پاکستان پہلے ہی بھارت کے ایشیا کپ میں نہ آنے پر اپنے ورلڈ کپ کے میچز بھی نہ کھیلنے کا عندیہ دے چکا ہے ۔ بنگلہ دیش اور سری لنکا کے بعد افغانستان اور نیپال نے بھی پاکستان میں کھیلنے کیلئے رضامندی ظاہر کردی، دونوں نے ای میل کے ذریعے پی سی بی کو پاکستان میں کھیلنے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے ہائبرڈ ماڈل میں بھارت کا پاکستان میں کھیلنا سرے سے شامل ہی نہیں، اس لیے بھارت کا ہائبرڈ ماڈل پر اعتراض کسی اہمیت کا حامل نہیں۔ دریں اثنا ورلڈ کپ کے حوالے سے بھارتی کرکٹ بورڈ نے 27 مئی کو احمدآباد میں اپنا خصوصی اہم اجلاس طلب کیا ہے۔ اسپیشل میٹنگ کا مقصد آئی سی سی ورلڈکپ 2023 تیاریوں اور وینیوز کے حوالے سے حتمی پلان مرتب کرنا ہے۔ آئی سی سی کی جانب سے اب تک ورلڈکپ 2023 کے شیڈول کا اعلان نہیں کیا گیا ہے تاہم رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 5 اکتوبر سے 19 نومبر تک کھیلا جائے گا جس کیلئے12 وینیوز کا انتخاب کیا گیا ہے۔ فائنل احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ ایشیا کپ کی میزبانی کے بارے میں بھارتی رویہ پر پاکستان پہلے ہی بھارت نہ جانے کا اشارہ دے چکا ہے۔ (کھیلوں کی مزید خبریں صفحہ 2پر )