• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موسمیاتی تغیر کے سبب اس صدی کے آخر تک سمندروں کی گہرائیوں میں موجود متعدد حیات صفحہ ہستی سے مٹ سکتی ہیں۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ 2100 تک سمندروں کی عمیق گہرائیوں میں بسنے والی مخلوق کی تعداد درجۂ حرارت میں اضافے کی وجہ سے 40 فی صد تک کم ہوسکتی ہے۔

سمندر میں 200 میٹر سے لے کر 1000 میٹر تک کی گہرائی کا علاقہ متعدد عجیب و غریب مخلوقات جیسے کہ اسکوئیڈز، اندھیرے میں چمکنے والی مچھلی جیسی آبی حیات کا مسکن ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 150 سالوں کے اندر زیر سمندر زندگی عالمی سطح پر شدید متاثر ہوسکتی ہے جو آئندہ کئی صدیوں تک بحال نہیں ہوگی۔

یونیورسٹی آف ایکسیٹر سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی سربراہ مصنفہ ڈاکٹر کیتھرین کریچٹن کے مطابق ہم سمندر کے ان پوشیدہ علاقوں کے متعلق ابھی بھی کم معلومات رکھتے ہیں لیکن ماضی کے شواہد کو استعمال کرتے ہوئے مستقبل کو سمجھا جا سکتا ہے، جب تک ہم فوری طور پر گرین ہاؤس گیس کے اخراج کو کم نہیں کرتے، یہ چیز سمندر کے اس حصے میں بسنے والی حیات کو 150 سالوں کے اندر معدوم کردے گی اور اس کے اثرات آئندہ کئی صدیوں پر پھیلے ہوں گے۔

ڈاکٹر کیتھرین نے واضح کیا کہ مستقبل میں کم اخراج کے بھی بہت سنگین اثرات ہو سکتے ہین لیکن یہ اثرات ان سے کم ہوں گے جو درمیانے اور بلند اخراج کے سبب مرتب ہوتےہیں۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید