ماہرین نےخلا ء میں تحقیق کرکے انکشاف کیا ہے کہ نظامِ شمسی کے چھٹے سیارے زحل کے گرد موجود دائروں کی عمر اتنی نہیں جتنی سمجھی جاتی ہے۔ یونیورسٹی آف کولوراڈو کی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور طبیعیات داں ساشا کیمپف کی رہنمائی میں ہونے والی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ تقریباً 4.5 ارب سال پُرانے اس سیارے کے گرد موجود غبار کے دائروں کی عمر صرف 40 کروڑ سال ہے۔ 2004 میں شروع ہونے والے 13 سالہ عمل کو ناسا کے کیسِینی اسپیس کرافٹ میں نصب کوسمک ڈسٹ اینلائزر کا استعمال کرتے ہوئے انجام دیاگیا۔ 2004 سے 2017 کے دوران سائنس دانوں نے زحل کے گرد اڑتی دھول کا معائنہ کیا اور 163 ذرّات کے نمونے حاصل کیے۔
محققین کا کہنا ہے کہ خلائی اعتبار سے زحل کے گرد موجود دائروں کی عمر اس سیارے کی کُل عمر کے مقابلے میں آنکھ کے جھپکے جانے کے مترادف ہے جو کہ ایک نئی دریافت ہے۔ ساشا کیمپف کے مطابق ہمیں اب یہ تو معلوم ہے کہ یہ چھلے کتنے پُرانے ہین لیکن یہ بات ہماری کوئی مشکل آسان نہیں کرتی۔ ہمیں اب بھی یہ علم نہیں کہ یہ کیسے وجود میں آئے۔
ان دائروں کا پہلی بار مشاہدہ گیلیلیو نے 1610 میں کیا تھا۔ آج سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ ان کی کل تعداد سات ہے اور یہ سیارے کی سطح سے 2 لاکھ 81 ہزار 635 کلومیٹر دور تک پھیلے ہوئے ہیں۔ان دائروں کی عمر کے متعلق زیادہ تر سائنس دانوں کا یہ خیال تھا کہ یہ سیارے کے ساتھ ہی وجود میں آئے تھے۔