• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی عازمین حج کو نئے پلیٹ فارم پر بہت مشکلات ہیں، ناز شاہ ایم پی، مسائل حل کررہے ہیں، شہزادہ خالد بن سلطان

بریڈفورڈ (محمد رجاسب مغل) برطانوی مسلمانوں کو 2023 کیلئےحج پیکیج کی بکنگ میں مسائل کا سامنا ہے، عازمین حج کادعویٰ ہے کہ سعودی عرب میں حج کے مذہبی فریضے کو پورا کرنے کیلئے بے شمار چیلنجز کے باوجود لوگ غیر یقینی صورتحال کا سامنا کررہے ہیں، برطانوی عازمین حج نے نئے بکنگ پلیٹ فارم پر حج پیکیج کیلئے اپلائی کرنے کی مشکلات بیان کی ہیں اورویب سائٹ کی خرابیوں ، کرایوں میں اضافے سے لے کر حج پیکیجز کی بکنگ اور رقم کی واپسی تک کے عمل کو شدید تنقید کانشانہ بنایا ہے۔ بریڈ فورڈ ویسٹ کی ایم پی ناز شاہ نے برطانیہ میں سعودی سفیر ایچ آر ایچ شہزادہ خالد بن بندر بن سلطان سےملاقات میں کئی خدشات کا اظہار کیا، ناز شاہ نے کہا کہ ان کے حلقے کے بہت سے افراد انتظامی اور ادائیگی سے متعلق مسائل کےساتھ ساتھ برطانوی عازمین کے موجودہ کوٹے میں کمی کا سامنا کر رہے ہیں، برطانیہ میں سعودی سفیر نے ایم پی کی نمائندگی کاخیرمقدم کیا۔ نازشاہ نے کہا کہ HRH نے تسلیم کیا ہے کہ آن لائن حج نظام کو درپیش کچھ چیلنجز ہیں، سعودی سفیر نے انہیں یقین دلایا کہ وزارت حج ان مسائل کو حل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، ایچ آر ایچ اور اس کی ٹیم نے اس سال حج کی امید رکھنے والے برطانوی مسلمانوں کیلئے حل تلاش کرنے کیلئے برطانیہ کے حکام اور دیگر لوگوں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں، یاد رہےکہ کوویڈ پابندیوں سے قبل برطانیہ سے 25000افراد کو حج پر جانے کی اجازت تھی، گزشتہ برس 2022کو کوویڈ کے بعد 12348افراد کا کوٹہ رکھا گیا تھا لیکن سال 2023 میں برطانیہ کا کوٹہ مزید کم کر کے 3600کر دیا گیا جس کی وجہ سے برطانوی مسلمان مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں اور انہیں بتایا گیا کہ انہیں 10سال تک انتظار کرنا پڑسکتا ہے، اس سلسلے میں آل پارٹی پارلیمانی گروپ نے یہ مسئلہ سعودی حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے۔ اے پی پی جی میٹنگ کے منٹس کے مطابق سعودی حکام نے اراکین پارلیمنٹ کو بتایا کہ برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک کیلئے نئے کوٹے مسلم اکثریتی ممالک کے مطابق ہوں گے جن کی آبادی میں تاریخی طور پر ایک ہزار مسلمانوں کیلئے ایک جگہ مختص کی گئی ہے، سعودی عرب اور انفرادی ممالک کے درمیان انتظامات کے لحاظ سے مسلم اکثریتی ممالک کے کوٹہ کی تعداد مختلف ہو سکتی ہے، بہت سے عازمین جو حج پر جانے کے خواہش مندہیں، کا کہنا تھا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ اس سال حج کی بکنگ میں آسانیاں ہوں گی مگر یہ ایک ڈراؤنا خواب بن گیا ہے، پانچ مئی کوجب پیکیج آن لائن بکنکنگ کیلئے اوپن کئے گئے تو بکنگ کیلئے 50، 50 گھنٹے صرف کیے مسلسل ویب سائٹ کو ریفریش کرنےمیں بار بار ویب سائٹ کریش ہو جاتی کچھ لوگوں نے ہزاروں پونڈ رقم بھی جمع کرا دی مگر پیکیج بک نہ ہو سکا اب وہ عمر بھر کی کمائی ہوئی رقم کی واپسی کیلئے مسائل کا شکار ہیں کمیونٹی افراد کا کہنا تھا کہ 2016میں حج کی کاسٹ 4500پونڈ تھی جب کہ اس سال بڑھ کر 12000پونڈ ہو گئی ہے، مالی اور ذہنی تیاری کے باوجود اب غیر یقینی صورت حال سے دو چار ہیں کہ وہ جاسکیں گے یا نہیں کیونکہ بعض لوگوں کو اپنے کام سے چھٹیاں بک کرائی ہوئی ہیں۔ ٹریول ایجنٹس اور بریڈ فورڈ میں پریشان مسافروں نے 2022میں حکومت کے زیر انتظام آن لائن پلیٹ فارم، موطوف کا استعمال کرتے ہوئے اپنی آزمائش کے بارے میں بات کی ان کا کہناتھا کہ گزشتہ برس بھی بے شمار مسائل کا سامنا رہا بعض افراد کے ہزاروں پونڈ ابھی تک واپس نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے وہ حج کے مذہبی فریضہ ادا کرنے سے محروم رہے ہیں یاد رہے کہ جدید ترین حج پلیٹ فارم نسخ کو سعودی ٹورازم اتھارٹی کے ساتھ مل کر لانچ کیا گیا اسے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ اور اس سے آگے جانے والے لوگوں کیلئے استعمال میں آسان منصوبہ بندی کے گیٹوے کے طور پر سراہا گیا نسخ پلیٹ فارم عازمین حج کو وزٹ سعودی میں پیش کی جانے والی متعدد خدمات بشمول ویزا، پرمٹ، ہوٹل اور پروازیں بک کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ناز شاہ کا کہنا تھا کہ میں سمجھتی ہوں کہ میرے لیے یہ ضروری ہے کہ میں حج سے متعلق خدشات کو سعودی سفیر کے سامنے پیش کروں، ان خدشات کی ایک بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے جو حلقوں کی جانب سے مجھ سےشیئر کی گئی ہیں، انہوں نے کہا کہ سعودی سفیر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ عازمین حج کے مسائل اور موجودہ یو کے حج کوٹہ پرمزید غور کیا جائے گا۔

یورپ سے سے مزید