• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلامو فوبیا، فرانسیس حکومت نے عیدالفطر پر غیر حاضر طلبہ کا ریکارڈ طلب

پیرس ( نیوز ڈیسک) فرانسیسی وزارت داخلہ نے عید الفطر منانے کے لیے اسکول سے چھٹی کرنے والے مسلمان بچوں کی تعداد معلوم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزارت داخلہ کے ترجمان پسونیا بیکس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزارت داخلہ مذہبی تہواروں پر عوامی خدمات کے کاموں اور خاص طور پر تعلیمی شعبے پر پڑنے والے اثرات کا باقاعدگی سے جائزہ لیتی ہے۔ ٹولوز شہر میں پولیس نے مقامی اسکولوں کے سربراہوں سے 21 اپریل کو غیر حاضر بچوں کی تعداد کی تفصیلات طلب کی ہیں ملک کی سب سے بڑی اساتذہ کی یونین ایف ایس یو نے وزیر داخلہ ژیرالڈ ڈارماناں کو مخاطب کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس اقدام کی سختی سے مذمت کرتی ہے۔ یونین کے مطابق اداروں کی طرف سے مذہبی عقائد اور ان کی پابندی کے بارے میں اعدادوشمار جمع کرنے کی کوشش بنیادی حقوق کے اصولوں کے خلاف ورزی ہے۔ سی جی ٹی ایجوکیشن یونین نے اسے بدنام کرنے والا اور ایک خطرناک عمل قرار دیا ہے۔ نسل پرستی کے خاتمے کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی حیرت انگیز ہے کہ جانچ پڑتال کے لیے پولیس کو استعمال کیا جا رہا ہے ۔ اس سے ایسا لگتا ہے کہ جیسے ایک مذہبی تہوار کو سلامتی کے کسی مسئلے سے جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہو۔ فرانس میں سیکولرازم پر سختی سے عمل کیا جاتا ہے، جو سب کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی و ضمانت دیتا ہے۔ فرانس میں امتیازی سلوک کے خلاف بنائے گئے قوانین کے تحت مذہبی عقائد کے بارے میں معلومات جمع کرنا بھی ممنوع ہے۔ فرانس کے زیادہ تر شہری کیتھولک عقیدے کے ماننے والے ہیں اور اس وجہ سے کرسمس یا ایسٹر جیسے بڑے مسیحی تہواروں کو فرانس میں سرکاری تعطیلات کے طور پر منایا جاتا ہے اور ان تہواروں کے دوران اسکول بند ہوتے ہیں۔
یورپ سے سے مزید