کوئٹہ(پ ر)آل مشترکہ بلوچستان بس اور مزدا اونرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر حاجی نصراللہ خان کاکڑ نے صوبائی دفتر میں ٹرانسپورٹرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ روز چمن کے رہائشی ٹرک ڈرائیور حمیداللہ کو جیکب آباد پولیس نے بھتہ نہ دینے پر تھانے لے جاکر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور شہید کیا پولیس حکام سے اپیل ہے کہ اس انسانیت سوز واقعہ کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس نے بے گناہ شہریوں خصوصاً پشتونوں کے ساتھ ناروا سلوک روارکھا ہوا ہے جو قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2000ء میں سیٹلائٹ ٹائون اڈہ ہزارگنجی منتقل ہوا۔2010 میں ہزاروں کی تعداد میں پلاٹ بیچ کر انہوں نے واپس شہر کا رخ کرلیا ۔ سیٹلائٹ ٹائون، یونیورسٹی چوک، کیو ڈی اے آفس کے سامنے، موسیٰ کالونی، گاہی خان چوک اور سریاب روڈ پر بہت سے غیر قانونی اڈے بنے ہوئے ہیں ۔ پشتون بیلٹ کے تمام ٹرانسپورٹرز پندرہ سال سے ہزارگنجی بس اڈے میں کھڑے ہیں اور وہاں پلاٹوں کے حقوق سے محروم ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکام کو درخواستیں دینے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے۔اب انصاف کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا۔