• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں ’’چیز رولنگ ریس‘‘ کا کورونا کے بعد دوبارہ انعقاد

لندن(نیوز ڈیسک)برطانیہ میں کوویڈ 19کی پابندیوں کے بعد اب دوبارہ مشہور اور عجیب وغریب مقابلے کے انعقاد ہوا ہے جسے ’چیز رولنگ ریس‘ کہا جاتا ہے۔اس میں سخت پنیر کو ایک پہیئے یا گول طشتری میں ڈھالا جاتا ہے پھر اسے ایک ترچھی پہاڑی سے نیچے لڑھکایا جاتا ہے، اس کے پیچھے سیکڑوں افراد تعاقب کے لیے دوڑ پڑتے ہیں جبکہ آخر میں پنیر کے سب سے قریب رہنے والا فاتح قرار پاتا ہے۔برطانیہ میں گلوکیسٹر کے قریب انتہائی عمودی کُوپرز پہاڑیوں سے گلوکیسٹر پنیر کی طشتری کو لڑھکایا گیا۔ اس کے پیچھےپیچھے سینکڑوں افراد دوڑے۔ مردوں میں مقابلہ 28سالہ میٹ کرولا نے جیتا جبکہ خواتین میں سے ڈیلانی اِروِنگ چوٹ کھانے اور نیم بے ہوش ہوجانے کے باوجود بھی مقابلہ اپنے نام کرلیا۔پہاڑی سے اترتے درمیان کئی افراد گرے، کچھ کو چوٹ لگی اور بعض افراد لنگڑاتے ہوئے ریس سے الگ ہوگئے۔ میٹ نے کہا کہ وہ کسی تیاری کے بغیر دیوانہ وار پنیر کے پیچھے دوڑے جبکہ کینیڈا کی خاتون نے بتایا کہ وہ تیزی سے بھاگی اور کسی سے ٹکرانے کے بعد بے ہوش ہوگئیں۔ جب انہیں ہوش آیا تو وہ ایک خیمے میں تھیں۔اس دلچسپ مقابلے کو ’چیزاورولنگ‘ کہا جاتا ہے جو سال 1826 سے جاری ہے جس کا ہرسال بے چینی سے انتظار کیا جاتا ہے۔
یورپ سے سے مزید