• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بورن متھ پائر میں سمندر سے نکالے جانے کے بعد لڑکا اور لڑکی ہلاک

لندن (پی اے) بورن متھ پائر میں سمندر سے نکالے جانے کے بعد 12سالہ لڑکی اور 17سالہ لڑکا ہلاک ہو گئے۔ ایمرجنسی سروسز کو مقامی وقت 16:32 بی ایس ٹی پر طلب کیا گیا تھا, جنہوں نے آٹھ دیگر افراد کا موقع پر ہی غیر جان لیوا زخموں کا علاج کیا۔ ڈورسیٹ پولیس نے بتایا کہ 40 سالہ شخص کو, جو اس وقت پانی میں تھا, مین سلاٹر کے شبہ میں گرفتار کرلیا گیا۔ ڈورسیٹ پولیس کا کہنا ہے کہ فی الوقت یہ واضح نہیں کہ جوڑے کو، جو بعد میں ہسپتال میں دم توڑ گیا، زخم کیسے لگے۔ کوسٹ گارڈ نے کہا کہ اس نے یہ یقنی بنانے کبیلئے سرچ کا کام کیا کہ کچھ اور لوگ تو لاپتہ نہیں ہیں۔ کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے انہوں نے یہ اطمینان کر لیا کہ کوئی اور پانی میں نہیں موجود ہے۔ ایک بیان میں ڈیٹیکٹو چیف سپرنٹنڈنٹ نیل کوریگن نےکہا کہ ساحل اس وقت بہت مصروف تھا اور اس ناگہانی اور افسوس ناک واقعے کے حوالے سے اگر کسی کے پاس کوئی معلومات ہیں تو وہ آگے آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس واقعے کی اپنی تحقیقات کے ابتدائی مراحل میں ہیں اور لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس واقعے کے اردگرد کے حالات کے بارے میں قیاس آرائیاں نہ کریں۔ قریبی پائر اپروچ کے ساتھ ساحل کو بھی صاف کر دیا گیا جبکہ وہاں محاصرہ کیا گیا ہے۔ ساؤتھمپٹن سے تعلق رکھنے والی ایمان قمر اس وقت اپنی والدہ اور تین ماہ کے بچے کے ساتھ ساحل پر موجود تھیں۔ انہوں نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 16:00 بی ایس ٹی کے کچھ بعد لائف گارڈز نے لوگوں کو ساحل کلیئر کرنے کا کہنا شروع کیا کہ کوئی بڑا واقعہ ہو گیا ہے۔ اس کے تقریباً 20 منٹ بعد پہلی ائر ایمبولینس آئی اور ساحل کے عین وسط میں اتر گئی۔ انہوں نے بتایا کہ لائف گارڈز نے سمندر میں سرچ کا کام شروع کیا۔ جیٹ سکی اور کشتیوں پر سوار ہو کر سمندر میں تلاشی لی گئی اور تھوڑی دیر بعد دوسری ائر ایمبولینس پہنچی اور اس نے بھی کام شروع کر دیا۔ انہیں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن مکمل کرنے میں مزید ڈیڑھ گھنٹہ لگا۔ آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والی کیتھرین والٹن بھی اپنے اہل خانہ کے ساتھ جائے وقوع پر موجود تھیں۔ انہوں نے لائف گارڈز اور بہت سے لوگوں کو ساحل کی جانب بھاگتے ہوئے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ساحل ایریا سے دور منتقل کر دیا گیا کیونکہ کئی ایمرجنسی سروسز گاڑیاں جائے وقوع پر پہنچ گئی تھیں۔ ایک اور عینی شاہد ٹریور پنٹو بھی اپنے 16 سالہ بیٹے کے ساتھ ساحل کے ساتھ چہل قدمی کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ان کے بہت قریب پیش آیا۔ ٹریور نے بتایا کہ ہم نے دیکھا کہ لائف گارڈز دو افراد کا نظام تنفس بحال کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ ٹریور نے کہا کہ مجھے حالات کو سمجھنے میں تھوڑا وقت لگا، اوہ میرے خدا کسی کی جان چلی گئی ہے۔ بورن متھ ویسٹ کے ایم پی کونر برنز نے مرنے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ واقعہ سلامتی کا ایک سبق ہے کہ ہمارے ساحل اور سمندر ہمیں بہت خوشی دے سکتے ہیں لیکن اس کے ساتھ یہاں خطرہ ہمیشہ موجود ہے۔
یورپ سے سے مزید