• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تمباکو نوشی ملک میں موت کی سب سے بڑی وجہ بن گئی، کینسر ریسرچ یوکے

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) چیرٹی کینسر ریسرچ یوکے کے مطابق تمباکو نوشی ملک میں موت کی سب سےبڑی وجہ بن گئی ہے اور ا سکاٹ لینڈ میں ہر 40منٹ کے بعد ایک آدمی سگریٹ نوشی سے مرتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ تمباکو نوشی کے مضر اثرات ہر سال ملک میں کینسر سے ہونے والی اموات میں ایک تہائی کے ذمہ دار ہیں۔ سکاٹش حکومت نے 2023کو تمباکو نوشی سے پاک ہدف مقرر کر رکھا ہے، لیکن کینسر ریسرچ یوکے کا کہنا ہے کہ صورتحال سے پتہ چلتا ہےکہ یہ ہدف 2050کے بعد تک حاصل نہیں کیا جاسکے گا۔ چیرٹی کا کہنا ہے کہ حکومت کا آنےوالا تمباکو ایکشن پلان جس کی اس سال کے آخر میںاشاعت متوقع ہے، تمباکو نوشی ترک کرنےکیلئے مزید لوگوں کی مدد کرنے کا ایک اچھا موقع ہے۔چیرٹی کے پبلک آفیئرز مینجر برائے اسکاٹ لینڈ ڈاکٹر سوزشاہیوم نے کہا کہ حکومت کو تمباکو نوشی کے خلاف مزید کارروائی کرنےکی ضرورت ہے تاکہ نوجوان سگریٹ پینا شروع ہی نہ کریں اور جو سگریٹ پی رہے ہیں ان کی اس عادت کو چھڑانے کیلئے مزید فنڈز مہیا کئے جائیں۔ اسکاٹش حکومت کے ایک ترجمان نےکہا کہ ہمارے پروگرام کے مطابق ہم 2013میں پیدا ہونے والے بچوں کو ٹارگٹ کئے ہوئے ہیں۔ جب وہ 21 سال کے ہو جائیں گے تو تمباکو نوشی سے پاک ہونگے، یہ سکاٹ لینڈ کی پہلی نسل ہوگی جو تمباکو نوشی سے پاک ہوگی، تمباکو نوشی کے عالمی دن کے موقع پر بتایا گیا کہ سکاٹ لینڈ میں تمباکو نوشی کی وجہ سے ہر 6منٹ کے بعد ایک آدمی ہسپتال میں داخل ہوتا ہے۔

یورپ سے سے مزید