لاہور (کورٹ رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ کےچیف جسٹس محمد امیر بھٹی نےصحافی عمران ریاض کی بازیابی کےلئے آئی جی پنجاب کو دس دن کی مہلت دےدی، عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت تک کوئی پیش رفت نہ ہوئی تو عدالت اپنا حکم سنائے گی،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تمام ایجنسیوں کی کوششوں کے باوجود ایک بندہ بازیاب نہیں ہو پا رہاہے،یہ آپ سب کی انتہائی نااہلی کو ظاہر کرتا ہے،عدالت نے عمران ریاض کے والد کو پنجاب پولیس کی خصوصی ورکنگ کمیٹی میں اپنے تحفظات بیان کرنے کی ہدایت کردی، آئی جی پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عمران ریاض کی بازیابی کے لیے تمام ایجنسیوں کے ساتھ ملکر کام کررہے ہیں، عمران ریاض کو لےجانے والے افراد کی شناخت کے لیے نادرا اورگاڑیوں کی تصدیق کررہے ہیں ،دوران سماعت زیرالتواء مقدمات پر آئی جی کی پریس کانفرنس کرنے پر عدالت نےسخت اظہار برہمی کیا، عدالت نےکہاکہ یہ نیاکلچر پروان چڑھا ہے کہ زیر التواء مقدمات کی بابت پریس کانفرنسیں ہونے لگی ہیں،اگر ہمیں کوئی دھمکاتا ہے تو ہم ڈرنے والے نہیں ہیں،عدالت نے آئی جی سے استفسار کیا کہ کیا معلومات دینا مدعی کی ذمہ داری ہے؟بظاہر ایسا لگتا ہے کہ یہ کہنا چاہتے ہی کہ ہمیں کچھ معلوم نہیں ہے،آئی جی نے کہا کہ ہم پورے مخلص ہیں اور پوری کوشش کر رہے ہیں۔