• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماہرین نے نئی اے آئی ایپ، چیٹ جی پی ٹی سے پہلی مرتبہ روبوٹ بازو کی ڈیزائننگ میں مدد حاصل کی گئی ہے جو ایک اہم پیش رفت ہے۔ سوئزرلینڈ میں واقع ایکولے پولی ٹیکنک فیڈرل ڈی لیوزین (ای پی ایف ایل) کے ماہرین نے پہلی مرتبہ مصنوعی ذہانت سے روبوٹ سازی میں مدد لی ہے، جس سے اس کی افادیت سامنے آتی ہے۔ 

گرچہ چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے ٹیکسٹ، زبانوں اور دیگرڈیٹا کو بڑے ماڈلوں کی صورت میں نیورل نیٹ ورک کے تحت منظم کیا جاتا ہے۔ لیکن انہیں لارج لینگویج ماڈلوں (ایل ایل ایم) میں مرتب کرکے ماہرین نے آرٹ، تحریر اور تحقیق کے شاندار نمونے حاصل کئے ہیں۔ 

ہارڈویئر کے لیے اسے پہلی مرتبہ آزمایا گیا ہے۔ ای پی ایف ایل کی کمپیوٹیشنل روبوٹ لیب کے ماہرین نے ٹماٹراتارنے والا ایک نظام بنایا ہے۔ پہلے مرحلے میں انہوں نے چیٹ جی پی ٹی تھری کو روبوٹ کے مقاصد بتائے، اس کی تفصیلات دیں اور آئیڈیا شامل کیا۔ دوسرے مرحلے میں ایل ایل ایم سے کوڈ بنائے گئے، فیبریکیشن (مصنوعات سازی) میں مدد لی گئی، اور اس کے نقائص و مسائل دور کئے گئے۔ بعدازاں ٹماٹر پکڑنے اور توڑنے والے روبوٹ کا بازو تیار کرلیا گیا۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید