وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی وزیراعظم شہباز شریف کو دی گئی وارننگ پر ردعمل دے دیا۔
مالی سال 24-2023ء کے بجٹ پر حکومتی اتحاد کی 2 بڑی جماعتوں پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اختلافات بڑھ گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس کل ہوگا، جس میں بلاول بھٹو سمیت دونوں جماعتوں کے مالی امور سے متعلق وزراء اور ماہرین شریک ہوں گے۔
گزشتہ روز بلاول بھٹو نے سوات میں جلسے سے خطاب میں وزیراعظم سے بجٹ میں وعدے پورے نہ کرنے کا شکوہ کیا اور ساتھ ہی خبردار کیا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کےلیے پیسے نہ ملے تو پی پی بجٹ منظور نہیں ہونے دے گی۔
اس پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ بجٹ کی تیاری میں بھی تمام اتحادیوں کو شامل کیا گیا، حکومت کی کوشش ہے کہ ہر فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اتحادی حکومت میں تمام فیصلے اتفاق رائے سے کیے جاتے ہیں جن پر پہرہ دینا سب کی ذمہ داری ہے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ جلسوں میں کھڑے ہو کر شکوے شکایات کرنے سے سیاسی بےیقینی پیدا ہوتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کو بات کابینہ میں کرنی چاہیے، وزیراعظم نے ہمیشہ آپ کی شکایات کو دور کیا ہے۔