• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی و چینی وزرائے خارجہ میں ملاقات، برف پگھلنے لگی، پروازیں بڑھانے پر اتفاق

واشنگٹن (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) امریکا اور چینی وزرائے خارجہ نے بیجنگ میں ملاقات کی ہے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان برف پگھلنے لگی ، امریکی وزیرخارجہ اینٹونی بلنکن نے اپنے دورہ بیجنگ کے پہلے روز چینی ہم منصب چن گانگ سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک نے پروازیں بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ،یہ گزشتہ 5برس بعد کسی بھی اعلیٰ امریکی عہدیدار کا پہلا دورہ بیجنگ ہے ، دونوں رہنمائوں نے سفارتی تعلقات کو تاریخ کی کم ترین سطح سے دوبارہ بحال کرنے کیلئے مذاکرات کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا اور ملاقات کو تعمیری قرار دیا ہے، بلنکن نے اورنیٹ اسٹیٹ ویلا میں اپنے چینی ہم منصب سے ساڑھے 7گھنٹے تک مذاکرات کئے جس میں ڈنر بھی شامل تھا ، دونوں ممالک کا کہنا ہے کہ چینی وزیر خارجہ بھی واشنگٹن کا دورہ کریں گے جس میں دنیا کی دو بڑی معیشتیں پروازیں بڑھانے پر مشترکہ طور پر کام کریں گے جو کورونا کے بعد سے کم ترین سطح پر ہیں ، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھو ملر نے کہا ہے کہ بلنکن نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچاو اور ہرطرح کے مسائل کے حل کیلئے سفارتکاری اور رابطوں کے مختلف ذرائع قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ، چینی وزارت خارجہ نے ملاقات کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں وزراء خارجہ کے درمیان طویل بات چیت ہوئی ہے اور انہوں نے بات چیت کو’’واضح، گہری اور تعمیری‘‘قرار دیا ہے،چینی وزیر خارجہ نے بلینکن کو بتایا کہ چین امریکا کے ساتھ "مستحکم، قابل پیش گوئی اور تعمیری" تعلقات قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے،انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ واشنگٹن چین کے بارے میں معروضی اور عقلی تفہیم کو برقرار رکھے گا، وہ دوطرفہ تعلقات کی سیاسی بنیاد کو برقرار رکھے گا اور غیر متوقع واقعات سے پرامن انداز میں، پیشہ ورانہ اور منطقی طور پر نمٹے گا، قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن چین کے 2روزہ سرکاری دورے پر بیجنگ پہنچے جہاں ان کا پُرتپاک استقبال کیا گیا، عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور چین کے درمیان سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور سے شروع ہونے والے تناؤ اور کشیدگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب کوئی اعلیٰ امریکی عہدیدار چین پہنچا ہو، حال ہی میں تائیوان کے معاملے پر چین اور امریکا کے درمیان تعلقات نہایت کشیدہ ہوگئے تھے اور دونوں ممالک نے ایک دوسرے کو سنگین دھمکیاں دی تھیں، اس قبل دونوں ممالک ایک دوسرے پر سخت اقتصادی پابندیاں بھی عائد کرچکے ہیں،یاد رہے کہ امریکی وزیر خارجہ کو رواں برس فروری میں چین کا دورہ کرنا تھا لیکن امریکا کی فضائی حدود میں چین کے جاسوسی غباروں کی موجودگی اور امریکی فوج کے اسے مار گرانے کا دعویٰ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تناؤ کے باعث یہ دورہ منسوخ کردیا گیا تھا،تاہم اس کے باوجود امریکی وزیر خارجہ کی چین آمد کا مقصد اعلیٰ سطح کے رابطوں اور تعلقات میں مزید خرابی سے بچنا ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید