• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پونے تین سہی

میر تقی میر سے لکھنو میں کسی نے پوچھا۔ "کیوں حضرت آج کل شاعر کون کون ہے۔‘‘

میر صاحب نے کہا۔ "ایک تو سودا ہے اور دوسرا یہ خاکسار، اور پھر کچھ تامل سے بولے، آدھے خواجہ میر درد۔"

اس شخص نے کہا، "حضرت، اور میر سوز؟‘‘

میر صاحب نے چیں بہ چیں ہو کر کہا۔ "میر سوز بھی شاعر ہیں؟‘‘

اس نے کہا۔ "آخر بادشاہ آصف الدولہ کے استاد ہیں۔"

کہا۔ "خیر اگر یہ بات ہے تو پونے تین سہی۔"

…٭٭……٭٭……٭٭…

سبحان اللہ، سبحان اللہ

کوئٹہ میں احمد ندیم قاسمی کی زیرِ صدارت مشاعرہ ہو رہا تھا۔ قاسمی صاحب کے ہر شعر کو سوچے سمجھے بغیر ایک شخص باربار داد دے رہا تھا کہ ”سبحان اللہ، سبحان اللہ ماشا اللہ“۔ قاسمی صاحب کی طبیعت پر بات گراں گزری تو بولے ”میاں! اتنے زور زور سے اللہ کو یاد کر رہے ہو، اللہ نے دھیرے سے بھی یاد کر لیا نا تو یہ مشاعرہ آپ کا آخری ہو جائے گا“۔

…٭٭……٭٭……٭٭…

خالی دماغ

ایک بار پنڈت جواہر لال نہرو نے مولانا آزاد سے پوچھا کہ ”جب میں سر کے بل کھڑا ہوتا ہوں تو خون سر کی طرف جمع ہو جاتا ہے، مگر جب پاؤں پر کھڑا ہوتا ہوں تو ایسا نہیں ہوتا۔ کیوں؟ “ مولانا آزاد نے جواب دیا ”جو چیز خالی ہو گی، خون وہیں جمع ہو گا“۔

معزز قارئین! آپ سے کچھ کہنا ہے

ہماری بھرپور کوشش ہے کہ میگزین کا ہر صفحہ تازہ ترین موضوعات پر مبنی ہو، ساتھ اُن میں آپ کی دل چسپی کے وہ تمام موضوعات اور جو کچھ آپ پڑھنا چاہتے ہیں، شامل اشاعت ہوں، خواہ وہ عالمی منظر نامہ ہو یا سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، رپورٹ ہو یا فیچر، قرطاس ادب ہو یا ماحولیات، فن و فن کار ہو یا بچوں کا جنگ، نصف سے زیادہ ہو یا جرم و سزا۔ لیکن ان صفحات کو اپنا سمجھتے ہوئے آپ بھی کچھ لکہیں اور اپنے مشوروں سے نوازیں بھی۔ خوب سے خوب تر کی طرف ہمارا سفر جاری ہے۔

ہمیں خوشی ہے کہ آج جب پڑھنے کا رجحان کم ہوگیا ہے، آپ ہمارے صفحات پڑھتے ہیں اور وقتاً فوقتاً اپنی رائے کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اب ان صفحات کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنی رائے بھی دیں اور تجاویز بھی، تاکہ ان صفحات کو ہم آپ کی سوچ کے مطابق مرتب کرسکیں۔ ہمارے لیے آپ کی تعریف اور تنقید دونوں انعام کا درجہ رکھتے ہیں۔

تنقید کیجیے، تجاویز دیجیے۔ اور لکہیں بھی۔ نصف سے زیادہ، بچوں کا جنگ، ماحولیات وغیرہ یہ سب آپ ہی کے صفحات ہیں۔ ہم آپ کی تحریروں اور مشوروں کے منتظر رہیں گے۔ قارئین کے پرزور اصرار پر نیا سلسلہ میری پسندیدہ کتاب شروع کیا ہےآپ بھی اس میں شریک ہوسکتے ہیں ، ہمارا پتا ہے:

رضیہ فرید۔ میگزین ایڈیٹر

روزنامہ جنگ، اخبار منزل،آئی آئی چندیگر روڈ، کراچی