کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان کے مالی سال 24-2023کا 750ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا جس میں غیر ترقیاتی بجٹ کا حجم 437 ارب روپے جبکہ ترقیاتی بجٹ کا حجم229ارب روپے ہے،4389نئی ملازمتیں،تنخواہوں، پنشن میں اضافہ، کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، خسارہ 49 ارب ہوگا، مزدوروں کی کم سے کم اُجرت 32ہزار روپے مقرر ۔
ڈویلپمنٹ گرانٹس کی مد میں 45ارب روپے اور فارن پروجیکٹ اسسٹنس کی مد میں 39 ارب روپے صوبائی ترقیاتی پروگرام کے علاوہ ہیں ۔ بجٹ خسارہ 49ارب ہے ۔
مختلف زرائع سے آمدن کا کل تخمینہ 701ارب روپے ہے ، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں جاری ترقیاتی اسکیموں کی کل تعداد 4721جن کیلئے 170.724ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ نئی ترقیاتی اسکیموں کی کل تعداد 5068 جن کے لیے 58 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے مختلف محکموں میں 4389 نئی اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں ۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں گریڈ 1 سے 16 تک 35 جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک30 فیصد اور پنشن میں ساڑھے 17 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، مزدورں کی کم سے کم اجرت 32 ہزار روپے مقرر کی ، سرکاری ملازمین کی بڑھتی پنشن اور حکومت مالی مشکلات کے حل کے لیے قائم بلوچستان پنشن فنڈ میں 2 ارب روپے ، ہیلتھ کارڈ کے لیے 5.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ۔