• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گلیات کے ریسٹ ہاؤسز کی لیز، PTI دور میں خزانے کو اربوں کا نقصان

اسلام آباد (سلیم صافی)خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی دورحکومت میں گلیات کے ریسٹ ہاؤسز کو من پسند افراد کے ہاتھوں کوڑیوں کے مول لیز پر دینے کے عمل سے قومی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے، وزیراعلیٰ کے رشتہ داروں، عمران کے قریبی ساتھیوں اور چہیتوں کو کوڑیوں کے دام پر لیز دی گئی ۔ جیو نیوز کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق من پسند افراد کو نوازنے کے لئے 2015میں سیاحتی مقامات گلیات میں واقع سرکاری ریسٹ ہاوسز اور عمارتوں کو پہلے مرحلے میں گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے لے کر ٹورزم ڈیپارٹمنٹ کے زیرانتظام دیا گیا کیونکہ اس وقت عمران خان کے چہیتے بیوروکریٹ اعظم خان سیکرٹری ٹورزم تھے اور بعد ازاں اس ڈیپارٹمنٹ میں نے بورڈ کو بائی پاس کرکے یا پھر اسے بائس پاس کر انہیں اونے پونے واموں سرکاری ریسٹ ہاوسز اور دیگر عمارتیں وزیراعلیٰ کے رشتہ داروں،عمران خان کے قریبی ساتھی، پی ٹی آئی کے وابستکان اور دیگر چہیتوں میں اونے پونے داموں لیز پر الاٹ کروا یا۔تمام ریسٹ ہاؤسز کو مارکیٹ ریٹ کے بجائے نہایت ہی سستے داموں لیز پر دیا گیا اور یہاں تک کہ علاقے کے ڈی سی ریٹ کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا۔ ریٹریٹ ہاؤس نتھیاگلی اور ونڈیا کاٹج کو انضمام الحق نامی شخص کو 33لاکھ اور 10لاکھ سالانہ کرائے پر دیا گیا جس کی مارکیٹ ویلیو 665ملین اور165ملین بنتی تھی۔ ریٹریٹ ہاؤس13کنال 6مرلے اور ونڈیا کاٹج 3کنال6مرلے پر محیط ہے۔ایڈیشنل کاٹج، سیکریٹریٹ کاٹج اور رئیس خانہ نتھیا گلی کو آئی وی ٹورز کو 5سال کے لئے دیا گیا جس کی مدت مزید 5سال کے لئے بڑھائی جا سکتی تھی جبکہ اسے غیر قانونی طور پر بعد میں 15سال کر دیا گیا۔ریٹریٹ ہاؤس نتھیاگلی کا رقبہ 1کنال 8مرلے ہے۔ اس کو صرف 12لاکھ سالانہ پر دیا گیا جس کی مارکیٹ ویلیو 98ملین بنتی ہے۔ معاہدے کی خلاف وزری کرتے ہوئے یہاں 2020میں گرے کیفے کے نام سے کیفے بھی تعمیر کیا گیا۔ یہ کیفے 8مرلے کی جگہ پر 2گیراج کو غیر قانونی طور پر مسمار کر کے تعمیر کیا گیا۔2 سیکریٹریٹ کاٹج کو سالانہ 10لاکھ روپے پر دے دیا گیا۔

اہم خبریں سے مزید