اسلام آباد (فاروق اقدس/ خصوصی رپورٹ) وائٹ ہاؤس نے بھارتی وزیراعظم کی پریس کانفرنس کے دوران نریندر مودی سے بھارت میں جمہوری اقدار اور اقلیتوں سے متعلق سوال پوچھنے والی خاتون رپورٹر کو ہراساں کرنے کی مذمت کی ہے امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ وائٹ ہاؤس خاتون رپورٹر کو ہراساں کئے جانے کی رپورٹس سے آگاہ ہے امریکی جریدےوال سٹریٹ جرنل کے مطابق ادارے کی خاتون رپورٹر سبرینا صدیقی کو مودی سے مذکورہ سوال پوچھنے پر آن لائن ٹرولنگ کا سامنا ہے، سبرینا صدیقی نے سوال کیا تھا کہ بھارت سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار ہے لیکن بہت سے انسانی حقوق کے گروپس کہتے ہیں کہ آپکی حکومت مذہبی اقلیتوں کیساتھ امتیازی سلوک برتتی ہے اور ناقدین کو خاموش کرا دیا جاتا ہے آپ وائٹ ہاؤس کے جس مقام پر کھڑے ہیں وہاں بہت سے عالمی رہنما اپنے ممالک میں جمہوری اقدار کے تحفظ کے وعدے کرتے ہیں تو آپ اور آپکی حکومت اپنے ملک میں مسلمانوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے تحفظ اور اظہارِ رائے کی آزادی کیلئے کیا اقدامات اُٹھا رہی ہے جریدے کی انتظامیہ نے وائٹ ہاؤس کو بتایا کہ اسکی صحافی کو بھارت میں ہراساں کیا جا رہا ہے ہراساں کرنیوالوں میں سے بعض سیاستدان بھی ہیں جن کا تعلق مبینہ طور پر بی جے پی حکومت سے ہے۔