• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوشت کے کھانے میں اعتدال سے کام نہ لینے کے منفی اثرات، لوگ بیمار

سکھر (بیورو رپورٹ) بسیار خوری کا شاخسانہ، گوشت کے کھانے میں اعتدال سے کام نہ لینے والے شہریوں کی بڑی تعداد مختلف اقسام کی بیماریوں کا شکار ہوگئی، ڈائریا، بدہضمی، قے، اسہال، فوڈ پوائزنگ سے متاثرہ مرد و خواتین کی بڑی تعداد سرکاری و نجی اسپتالوں کا رخ کرتی دکھائی دے رہی ہے، شہری گوشت کے کھانے میں اعتدال پسندی سے کام لیں، سبزیاں، سلاد، دہی کا استعمال لازمی کریں، پہلے سے کھائے گئے کھانے کے ہضم ہونے تک دوبارہ کھانے سے گریز کریں، طبی ماہرین کے مشورے۔ عیدالاضحی کے موقع پر سنت ابراہیمی کی ادائیگی، چھوٹے و بڑے جانوروں کو ذبح کرکے گوشت تقسیم کرنے کے بعد لوگوں نے ایک دوسرے کی دعوتیں بھی کیں اور گوشت سے تیار ہونیوالے مختلف اقسام کے پکوانوں سے مہمانوں کی خاطر تواضع کی گئی، گوشت کی وافر مقدار میں دستیابی کے پیش نظر لوگوں کی اکثریت کھانے میں اعتدال کا دامن ہاتھ سے چھوڑ بیٹھی اور زیادہ کھانے کے باعث پیٹ کے مختلف امراض میں مبتلا ہوگئی۔ سول اسپتال سکھر سمیت نجی اسپتالوں، ڈاکٹرز کی کلینک، حکیموں کے دواخانہ میں رات و دن کے مختلف اوقات میں علاج و معالجہ کرارہی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کا موسم ہے، ایسے میں گوشت کے کھانے میں اعتدال سے کام نہ لینے سے جسم کا سارا نظام متاثر ہورہا ہے، یورک ایسڈ بڑھنے، بلڈ پریشر میں اضافہ، جوڑوں میں درد کے ساتھ پیٹ کی بیماریاں بھی پھیل رہی ہیں۔

سندھ بھر سے سے مزید