کراچی(اسٹاف رپورٹر )دریائے سندھ بچاؤ تحریک کی کال پر دریائے سندھ پر 6 نئی نہریں بنانے کے خلاف سکرنڈ سے حیدرآباد تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں تحریک میں شامل مختلف جماعتوں کے رہنماؤں، کارکنوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور دریائے سندھ کے پانی کی چوری کی سازش کا ذمے دار پاکستان پیپلزپارٹی کو قرار دیا۔ریلی میں پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی قیادت میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان نے بھی بھرپور شرکت کی۔مختلف مقامات پر خطاب کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سندھ کے وسائل کا سودا کر کے اقتدار حاصل کیا، لیکن اب سندھ کی عوام جاگ چکی ہے اور گزشتہ 17 سال کا حساب لینے کا وقت آ گیا ہے۔ اُنہوں نے خبردار کیا کہ دریائے سندھ پر چھ نئی نہریں بننے سے نہ صرف سندھ کی زراعت تباہ ہو جائے گی بلکہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، نوابشاہ اور لاڑکانہ جیسے بڑے شہروں میں عوام پینے کے پانی کو بھی ترس جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سندھ کے پانی کا سودا کر کے یزیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 3 اپریل کو گمبٹ میں ہونے والے احتجاج نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ عوام پیپلزپارٹی سے بیزار ہو چکی ہے، اور آج سکرنڈ سے حیدرآباد تک نکالی گئی ریلی اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کا خاتمہ قریب ہے۔انھوں نے اعلان کیا کہ 6 اپریل کو پی ٹی آئی کراچی ڈویژن کی میزبانی میں کراچی پریس کلب کے باہر دریائے سندھ پر چھ نئی نہریں بنانے کے خلاف ایک بڑا احتجاج کیا جائے گا، جس میں تحریک میں شامل تمام جماعتوں کے رہنما، کارکنان اور کراچی کے شہری شرکت کریں گے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کراچی پہلے ہی پانی کی بوند بوند کو ترس رہا ہے، اگر دریائے سندھ پر یہ نئی نہریں تعمیر ہو گئیں تو کینجھر جھیل کے ذریعے کراچی کو ملنے والا پانی بھی بند ہو جائے گا۔