• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مستقل ثالثی عدالت کی سماعت میں شرکت پر مجبور نہیں کیا جاسکتا، بھارت

اسلام آباد( صالح ظافر) بھارتی حکومت اور میڈیا نے بین الاقوامی جیوری کا فیصلہ ماننے کے بجائے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ بھارت کو مجبور نہیں کیا جاسکتا کہ اسےمستقل ثالثی عدالت کی غیر قانونی سماعت میں شرکت کرے۔

 بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے عدالتی فیصلے کے فوراً بعد کہا کہ بھارت کو ایسی متوازی اور غیر قانونی سماعت میں حصہ لینے پر مجبور نہیں کیاجاسکتا جو معاہدے میں درج نہیں ہےعدالت کا قیام غیر قانونی ہے۔

غیر جانبدار ماہر کام کررہا ہے ایک ہی معاملے پر دو متوازی سماعتیں نہیں ہوسکتیں، بھارتی ترجمان ارندم بچگی نے یاددلایا کہ بھارت نے جنوری میں پاکستان کو نوٹس جاری کیاتھا کہ انڈس واٹر معاہدے کا جائزہ لےکر اس میں تبدیلیاں کی جائیں اور یہ پاکستان کے بے لچک رویے کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا گیا تاکہ معاہدے کے مطابق تنازعات کا مداوا کرنے کے میکنزم کو استعمال کیاجاسکے۔

 بگچی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی متواتر اور اصولی پوزیشن یہ ہے کہ ثالثی عدالت کی تشکیل سند ھ طاس معاہدے کی خلاف وری ہے۔

غیر جانبدار ماہر پہلے ہی ان اختلافات کاجائزہ لےرہا ہے۔ اور اس مرحلے پرصرف غیر جانبدار ماہر کی سماعت ہی معاہدے کے مطابق ہے۔ معاہدے میں ایک ہی معاملے پر متوازی سماعتوں کی کوئی گنجائش نہیں۔

اہم خبریں سے مزید