اسلام آباد ( فاروق اقدس) اسرائیلی میجر جنرل رومن گوفمین کو خفیہ ایجنسی موساد کا نیا سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے جو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے عسکری سیکرٹری کے طور پر کام کر رہے تھے،میجر جنرل رومن گوفمین خفیہ ایجنسی کے امور کا پس منظر نہیں رکھتے ، حماس سے جھڑپ میں زخمی بھی ہوئے ، موسادکے سربراہ کی حیثیت سے رومن گوفمین موجودہ چیف کی جگہ سنبھالیں گے جو ائندہ سال جون میں ریٹائرڈ ہوں گے تاہم وزیراعظم نیتن یاہو کے اس فیصلے کو غیر معمولی طور پر اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے جہاں اس خبر کو عالمی میڈیا نے نمایاں کیا ہے وہیں یہ تقرری بعض حوالوں سے موضوع بحث بھی بنی ہوئی ہے جس کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ ماضی میں موساد کے سربراہوں کا انتخاب ان کے خفیہ امور کی مہارت اور تجربے کے پیش نظر کیا جاتا رہا ہے جبکہ رومن گوفمین ان امور کا کوئی پس منظر نہیں رکھتے تاہم طویل فوجی خدمات اور وسیع جنگی تجربے کی بنیاد پر انہیں اس ذمہ داری کا اہل سمجھا گیا یہی وجہ ہے کہ ان کے ناقدین جو خفیہ اداروں کے امور سے لاتعلقی اور لاعلمی کے باعث گوفمین کو موجود ہ زمہ داری کی سربراہی کے اہل نہیں سمجھتے وہ وزیراعظم نیتن یاہو کے اس فیصلے کی ستائش نہیں کرتے ۔