لوٹن (نمائندہ جنگ) مذہبی، سیاسی، سماجی شخصیات کا ایک اجلاس لوٹن کی مرکزی جامع مسجد میں ہوا۔ اجلاس میں 5اگست کو کشمیر کےسیاہ دن کے موقع پرپارلیمنٹ اسکوائر سے بھارتی ہائی کمیشن لندن تک بھارت کے خلاف ایک پرامن احتجاجی مظاہرے کے حوالے سے گفتگو کی گئی اور اس سلسلے میں ایک کمیٹی بنائی گئی جو برطانیہ بھر کے سیاسی ، مذہبی و سماجی رہنمائوں سے رابطہ کر کے لندن میں ایک بھرپور مظاہرے کا اہتمام کرے گی۔ اجلاس میں شریک رہنمائوں نے اپنی اپنی گفتگو میں کہا کہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یسین ملک سمیت مختلف کشمیری حریت رہنمائوں کو من گھڑت کیسوں میں پھنسا کر عمر قید کی سزا دے کر جیل میں ڈال دیا گیا اور اب نریندر مودی ائندہ الیکشن سے پہلے یسین ملک کو پھانسی چڑھا کر اپنے لئے زیادہ سے زیادہ ووٹرز کی ہمدردیاں حاصل کرنا چاہتاہے، ان حالات میں کشمیری دنیا بھر کے آزادی پسند اور انسانی حقوق کی نمائندہ تنظیموں سے سوال کر رہے ہیں کہ کیا دنیا کے امیر ترین ملکوں کیلئے صرف کاروبار اور معیشت ہی اہم ہے، کیا ان کیلئےانسانی حقوق کی پامالیاں کوئی معنی نہیں رکھتیں شرکاء نے بھارت کے غیر انسانی اقدامات کی شدید مذمت کی۔ 5 اگست کو پارلیمنٹ ا سکوائر سے بھارتی ہائی کمیشن لندن کے باہر تک ایک پرامن احتجاج جائے گا ۔ اجلاس میں مولانا قاضی عبدالعزیز چشتی، مفتی خالد محمود ،پروفیسر ظفر خان، صابر گل، حاجی چوہدری محمد قربان، ملک پنوں خان، اعجاز ملک،ڈپٹی لیڈر کونسلر راجہ اسلم،آصف شریف، سابق کونسلر کاشف،اسرار راجہ، چوہدری یوسف ،سابق میئرطاہر ملک، پروفیسر امتیاز ، ملک لطیف، شبیر ملک،چوہدری یوسف، چوہدری شکیل، خواجہ کبیر اور دیگر نے شرکت کی۔