• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ایک اور بڑی ناکامی نے پاکستانی شائقین کے دل توڑ دیئے

آئی سی سی ورلڈ کپ کر کٹ ٹور نامنٹ اپنے جوبن کی جانب بڑھ رہا ہے، مقابلوں کے آغاز پر تماشائیوں کا جوش و خروش بھی ٹھندا دکھائی دے رہا تھا، مگر بڑی ٹیموں کے ایک دوسرے سے ٹکرانے اور دو اہم اپ سیٹ ہونے کے بعد کر کٹ کے دیوانوں اور منچلوں کا جذبہ بڑھ گیا، چوکوں چھکوں کی بہار اور برسات ، کے ساتھ بولروں کی برق رفتار بولنگ اور اسپنرز کی جادو گری کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر میں اس وقت کر کٹ کا بخار نظر آ رہا ہے، بھارت کے خلاف پاکستانی ٹیم کی ناکامی کے بعد ملک میں کر کٹ کے مداح مایوسی کا شکار ہیں، ورلڈ کپ کے لئے منتخب کی گئی ٹیم پر سوال اٹھا ئے جارہے ہیں، کوئی قومی ٹیم کے ساتھ بھاری تنخواہ پر رکھے گئے کوچنگ اسٹاف سے نالاں ہے توکچھ حلقوں کی جانب سے ٹیم کے ساتھ تجربے کار پاکستانی کھلاڑی کو بطور میچ پلانر رکھنے کا مطالبہ بھی سامنے آرہا ہے جو حریف ٹیموں کی قوت اور طاقت کا اندازہ لگا کر کھلاڑیوں کو گیم پلان دے سکے۔

ساق کپتان راشد لطیف نے تو ایک انٹرویو میں شاداب خان اور محمد نواز کو دس اوورز کا بولر تسلیم کرنے سے انکار کردیا،ان کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کی تیاری سب کے سامنے آچکی ہے، کئی سابق ٹیسٹ کر کٹرز بھی قومی ٹیم کے انتخاب پر خوش دکھائی نہیں دے رہے ہیں، بھارت کے خلاف قومی ٹیم جس انداز میں ہاری اس کی کسی کو امید نہیں تھی،سری لنکا کو مات دےکر پاکستان نے ایشیا کپ میں ناکامی کا بدلہ چکایا، آ سٹریلیا کے خلاف میچ میں

ورلڈ کپ میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ کی ٹیم پہلے میچ میں نیوزی لینڈ سے ہارنے کے بعد افغانستان سے شکست کھاگئی جو ایونٹ کا بڑا اپ سیٹ ہے، دوسری جانب ہالینڈ کے ہاتھوں جنوبی افریقا کی ناکامی بھی ایونٹ کے بڑے اپ سیٹ کا حصہ ہے، ورلڈ کپ کے دوران ہی اس اہم ایونٹ کے لئے ٹیم منتخب اوربھاری تنخواہ اور مراعات کے ساتھ کام کرنے والے قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق اور پاکستان کرکٹ بورڈ میں انڈر19ٹیم کے ہیڈ کوچ کے لئے محمد یوسف کو نہ بنانے پر اختلافات سامنے آئے ہیں پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ سب اچھا ہے۔

ذرائع کے مطابق سینئر اور جونیئر سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین پی سی بی سے ناخوش ہیں، پاکستان انڈر 19 ٹیم کے ہیڈ کوچ کی تقرری پر اختلافات پیدا ہوئے۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے سلیکشن کے معاملات میں حصہ لیا تھا۔پاکستان انڈر 19 اور پاکستان ویمن اے ٹیموںکی سلیکشن کے معاملات میں شریک اورشامل رہے ۔ انضمام الحق نے تمام معاملات میں خوشی خوشی حصہ لیا انضمام الحق کے اختلافات اور ناخوش ہونے کی اطلاعات ہمارے پاس نہیں۔ 

ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے شاہد انور کو انڈر 19 ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا ہے شاہد انور پی سی بی کی ایک بڑی شخصیت سے تعلقات کے باعث کوچ بنے ہیں۔جبکہ پی سی بی نے انضمام الحق کی تجویز پر محمد یوسف کو کوچ مقرر کرنے کی حامی بھری تھی لیکن یوسف کو ذمے داری نہ مل سکی۔ذرائع کے مطابق انضمام الحق کے اس سے قبل بھی کئی ایک معاملات پر اختلافات پیدا ہوئے تھے۔ 

انضمام الحق کا چند ہفتے قبل ہی 25 لاکھ روپے ماہانہ پر 3 سالہ معاہدہ ہوا ہے جو انہوں نے اپنی پسند اور شرائط کے مطابق کیا تھا۔وہ ہارون رشید کی جگہ چیف سلیکٹر بنے تھے۔ انضمام الحق پی سی بی سے الگ ہونے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔اس سے قبل محمد حفیظ ٹیکنیکل کمیٹی کی رائے کو اہمیت نہ دیے جانے پر الگ ہو چکے ہیں جبکہ ٹیکنیکل کمیٹی کے ہیڈ مصباح الحق کو بھی اب دلچسپی نہیں رہی ہے اور اب ان کا بھی پی سی بی سے وابستہ رہنا مشکل ہے۔مصباح الحق ان دنوں آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیے ایک ٹی وی شو کا حصہ ہیں۔محمد یوسف ایک نجی ٹی وی پر کام کررہے ہیں۔

دونوں بورڈ کے ملازم ہیں۔ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے اہم میچ سے قبل پریس کانفرنس میں فاسٹ بولر حسن علی نے غیر روایتی انداز میں گفتگو کرکے سب کو حیران کردیا اور کئی باتوں میں صحافی قہقہے لگانے پر مجبور ہوگئے انہوں نے کہا کہ جب ہمیں بھارت میں کمروں سے نکلنے نہیں دیا جائے گا تو ایک دوسرے سے فلو ضرور لگے گا۔یہاں سیکیورٹی بہت سخت ہے اور گراونڈ کے علاوہ کہیں نہیں جاپارہے۔ایسے میں کھلاڑیوں کو روم سیکنس ہوجاتی ہےپاکستان میں پیٹرول سستا ہوگیا ہے اس لئے ہماری گاڑی بھی چلنے لگ گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ شائقین نہیں آئے تو یہ ہمارے بس میں نہیں ہے پہلے کھلاڑی اور ٹیم انتظامیہ تھی اب صحافیوں کے آنے سے تعداد بڑھ گئی ہے۔بھارت کے خلاف برا کھیل کر ہارے ہیں اس لئے سخت باتیں سننے کو مل رہی ہیں۔لیکن اس ہار سے دنیا ختم نہیں ہوگئی ہم ورلڈ کپ جیتنے آئے ہیں۔ایک صحافی نے بیٹنگ پچ کا کہا تو انہوں نے کہا کہ پھر ہمیں میچ ہی نہیں کھیلنا چاہیے۔حسن علی نے کہا کہ مجھے ٹورنامنٹ میں وائلڈ کارڈ انٹری ملی ہے لیکن ہم نے نہیں کہا کہ ہمارا بولنگ اٹیک دنیا میں بہترین ہے یہ باتیں دنیا کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں گاڑی چلتے چلتےرک گئی تھی ایک اسٹاپ آیا تھا لیکن گاڑی آگے چلے گی پاکستان میں پیٹرول سستا ہوگیا اس وجہ سے گاڑی چلے گی۔ 

بھارت سے ہارنے کا دکھ ہوا ہے لیکن شکست کے بعد خامیوں پر بات چیت ہوئی ہے انجری اور بیماری کسی کے ہاتھ میں نہیں آسٹریلیا کے ساتھ پاکستان ٹیم بھی بڑی ٹیم ہے۔حسن علی نے کہا کہ صرف ایک بولر کی کمی بولنگ کمزور نہیں ہوگئی ۔شاہین شاہ آفریدی نے پہلے بھی وکٹیں لیکر ٹیم کوکامیابی دلائی ہے پہلے 40 کھلاڑی اور آفیشلز تھے اب پاکستانی صحافیوں کو ویزے مل گئے تو پاکستانی حمایت میں اضافہ ہوگا، فینز کی کمی محسوس نہیں ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کیلئے جیت ضروری ہے رن ریٹ خود ہی بڑھ جائے گا ایک سال بعد واپس اس لئے آیا کہ میرے ہاتھ جادو کی چھڑی ہے رنز روکنے کا ایک ہی طریقہ ہے آپ وکٹیں لیں بھارت سے شکست ماضی کا حصہ بن گئی ڈے آن جو ٹیم اچھا کھیلے گی وہ جیتے گی بھارت کے ساتھ میچ کھلاڑی کو ہیرو کو زیرو بنا دیتی ہے اگر بھارت سے نہیں ہارتے تو سوالات نہیں ہوتے۔

دوسری جانب بھارت کے سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر سید مجتبی حسین کرمانی نے کہا ہے کہ میں 1983کی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا رکن ہوں لیکن مجھے بنگلورو اسٹیڈیم میں صرف دو جگہوں پر انٹری والا کارڈ جاری کیا گیا ہے میرا تعلق اسی شہرسے ہے اور میں نے اپنی تمام کرکٹ کا زیادہ حصہ اسی گراونڈ میں کھیلا ہے۔انہوں نے کہا کہ محمد رضوان زبردست کھلاڑی ہیں جو زخمی ٹانگ کے ساتھ بھی چھکا ماردیتے ہیں ایسے کھلاڑی کسی بھی ٹیم کے لئے خوش بختی کی علامت ہوتے ہیں۔ 

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید