• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایگل فورس کی جانب سے شریف شہریوں کو تنگ کرنے کا نوٹس لیاجائے ،کوئٹہ بار

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابد کاکڑ ایڈووکیٹ اور جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ نے کوئٹہ شہر اور گردونواح کے علاقوں میں ایگل فورس کے اہلکاروں کی جانب سے شریف شہریوں کو بلاجواز تنگ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہےکہ آئی جی پولیس و دیگر اعلی اس کا نوٹس لینے مطالبہ کیاہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاہےکہ ایگل اسکواڈ کے اہلکار شہر میں امن قائم کرنے کی بجائے شہریوں کو مختلف بہانوں سے تنگ کرنے میں مصروف عمل ہے۔کوئٹہ شہر میں اکثر دیکھا جاتاہےکہ کوئٹہ کے شہری جب اپنے فیملی بچوںکو گھمانے یا سودا سلف لے جاتے ہیں تو ایگل اسکواڈ والے انہیں روک کر روک انہیں تنگ کرتے ہیں۔صرف یہی نہیں ایگل اسکواڈ والے ہر چوک پر کھڑے ہوکر گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کے کاغذات چیک کرنے کے بہانے بھی لوگوں کو تنگ کرتے ہیں اور ان سے رشوت کا تقاضا کرتے ہیں۔ حالانکہ محکمہ پولیس کی جانب سے یہ احکامات جاری ہوئے ہوئے تھے کہ ایگل فورس کے جوان بغیر کسی افسر نہ ناکہ لگا سکتے ہیں کہ نہ ہی شریف شہریوں کی تلاشی لے سکتے ہیں۔ اور ویسے ہی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کے کاغذات چیک کرنے کا کام ٹریفک پولیس کا ہے۔مگر کوئٹہ شہر میں ہر تھانے کا موبائل گاڑیوں و موٹرسائیکلوں کے کاغذات چیک کرتے نظر آتے ہیں۔ بیان میں کہاگیاہےکہ پہلے بھی ایگل اسکواڈ کے ہاتھوں ایک شریف شہری کو قتل کیا جاچکاہے۔ایگل اسکواڈ کے اہلکاروں کو پہلے اچھی تربیت دی جاٸے انہیں اخلاق سکھایا جائے کہ شریف شہریوں سے کس طریقے سے پیش آنا چاہیے ۔ ایگل اسکواڈ والوں کا شہریوں کے ساتھ رویہ غیر اخلاقی اور اور دھمکی ہوتا ہے۔ کوئٹہ شہر میں چوری رہزنی اور ڈکیتی کی وارداتوں میں شریف شہریوںکے قتل ہونے کے واقعات کے بعد اب ایگل اسکواڈ نے موقع سےفائدہ اٹھا کر شریف شہریوں کو تنگ کرنا شروع کردیا ہے۔اس سے قبل ایف سی شہریوں کو تنگ کررہی تھی جن سے شہری تنگ آگئے تھے۔اور اب یہ کام ایگل اسکواڈ والوں نے شروع کردیا ہے۔اور سرعام شریف شہریوں کی تذلیل کی جاتی ہے۔ بیان میں آئی جی پولیس ،سی سی پی او کوئٹہ و دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیاگیاہےکہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں۔اور ایگل اسکواڈ کے اپنے دائرہ اختیار میں رہنے اور شریف شہریوں کو تنگ نہ کرنے کے احکامات جاری کریں۔
کوئٹہ سے مزید