• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

پاکستان کرکٹ بورڈ اور اس کا سسٹم تنازعات کی زد میں

کرکٹ پاکستان کا سب سے مقبول ترین کھیل ہے، بدقسمتی سے گذشتہ چند ماہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ اور اس کا سسٹم تنازعات کی زد میں ہے۔ بظاہر ملک میں جمہوری نظام ہے لیکن پی سی بی میں کئی مہینوں سے عارضی بنیادوں پر منیجمنٹ کمیٹی بورڈ کے معاملات چلارہی ہے۔ نجم سیٹھی کے بعد اب ذکاء اشرف کے ہاتھ میں پی سی بی کی باگ دوڑ ہے۔ لیکن پی سی بی کے انتخابات دو سیاسی جماعتوں کی لڑائی کی وجہ سے التواء کا شکار ہیں۔ ذکاء اشر ف اس سے قبل بھی پی سی بی چیئرمین رہ چکے ہیں لیکن بھارتی بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ سے ملاقات کے بعد ایک نیا تنازع سامنے آگیا دوسری جانب وفاقی وزیر کھیل احسان مزاری کے بیانات بھی کئی لوگوں کو حیران کررہے ہیں۔

مشہور کھیل کے ساتھ جاری کھلواڑ میں کرکٹرز شائقین کو تفریح فراہم کرنے کی جدوجہد میں مصروف ہیں۔ بابر اعظم کی قیادت میں پاکستانی کرکٹ ٹیم اتوار سے سری لنکا کے خلاف دو ٹیسٹ کی سیریز شروع کررہی ہے۔ محمد حارث کی کپتانی میں پاکستانی شاہینز اے سی سی ایشیا کپ کھیلنے میں مصروف ہیں۔ گال ٹیسٹ میں پاکستانی بیٹنگ کا امتحان ہوگا لیکن شاہین شاہ آفریدی اپنی بولنگ سے بازی پلٹنے کو تیار ہیں۔ شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ یہ کل ہی کی بات معلوم ہوتی ہے جب میں انجرڈ ہوا تھا۔ میں فزیوتھراپسٹ سے بات کررہا تھا۔ 

میرے لیے کسی بھی فارمیٹ میں ملک کی نمائندگی اعزاز کی بات ہے۔مجھے امید ہے کہ ہم اس ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی ابتدا اچھے طریقے سے کریں گے اور اس بار فائنل تک پہنچیں گے پچھلے دو سیزنوں میں ہمیں یہ کمی محسوس ہوئی ہے۔ شاہین شاہ آفریدی اپنی واپسی پر جس بات سے بہت زیاد ہپرجوش ہیں وہ ٹیسٹ کرکٹ میں سو وکٹوں کا سنگ میل ہے ۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے گیارہویں پاکستانی تیز بولر ہوں گے لیکن اس کے لیے انہیں کافی انتظار کرنا پڑا۔ شاہین شاہ آفریدی پچھلے سال کے گال ٹیسٹ کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں نئی گیند ملنے کا وقت قریب تھا اور میں نئی گیند کو کس طرح استعمال کرنا ہے کے بارے میں سوچ رہا تھا ، نئی گیند کے آنے سے پہلے ہی میں انجرڈ ہوگیا۔ 

میرے لیے کرکٹ سے دور رہنا بہت مشکل تھا لیکن وقت نے مجھے اس عرصے میں بہت سکھایا ہے جس سے مجھے آئندہ پرفارم کرنے میں مدد ملے گی ،یاد رہے کہ شاہین آفریدی اب تک 25 ٹیسٹ میچوں میں 86 ء 24 کی اوسط سے 99 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں جن میں چار بار اننگز میں پانچ وکٹیں اور ایک بار میچ میں دس وکٹوں کی قابل ذکر کارکردگی بھی شامل ہے۔شاہین شاہ آفریدی کی ایک اور نمایاں بات یہ ہے کہ پچھلے کچھ عرصے میں انہوں نے اپنی بیٹنگ کی صلاحیتوں میں قابل ذکر اضافہ کیا ہے جس کی ایک جھلک انہوں نے پی ایس ایل 8 کے فائنل میں ملتان سلطانز کے خلاف دکھائی جب انہوں نے صرف 15 گیندوں پر 44 رنز ناٹ آؤٹ کی زبردست میچ وننگ اننگز کھیلی۔

شاہین شاہ آفریدی نے یہی کچھ انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی کیا جب انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف کراچی میں چوتھے ون ڈے انٹرنیشنل کے آخری اوور میں کیا۔بلیئر ٹکنر کے اوور میں22 رنز بناڈالے جس میں تین چھکے اور ایک چوکا شامل تھا۔ ایسے موقع پر جب پاکستان کی دو ٹیمیں سری لنکا میں کھیل رہی ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین چوہدری ذکا ء اشرف اس وقت جنوبی افریقا میں انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کی میٹنگ میں شریک ہیں۔ڈربن میں ذکا ء اشرف جے شاہ ملاقات کے بعد خبریں سامنے آئی تھیں کہ ذکا اشرف نے جے شاہ کو ایشیا کپ میں پاکستان آنے کی دعوت دی، جو انہوں نے قبول کرلی۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری اور ایشین کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ کا کہنا ہے کہ میں پاکستان جانے پر راضی نہیں ہوا۔ میں پاکستان کا دورہ نہیں کر رہا، یا تو یہ مِس کمیونیکیشن ہے یا پھر بدنیتی کی وجہ سے جان بوجھ کر غلط خبر پھیلائی گئی ہے بھارتی بورڈ کےخزانچی اور آئی پی ایل کے چیئرمین ارون دھومال نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ ایشیا کپ کے شیڈول کو حتمی شکل دے دی گئی جب کہ شیڈول کا باضابطہ اعلان جلد کردیا جائے گا جب کہ چیئرمین آئی پی ایل ارون دھومال نے بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے سے انکار کردیا ہے۔ 

ارون دھومال نے کہا کہ بھارتی ٹیم ایشیا کپ کے لیے پاکستان نہیں جائے گی، جب کہ ذکا اشرف اور جے شاہ کی ملاقات میں صرف ایشیا کپ کے شیڈول کو فائنل کیا گیا ۔ارون دھومال نے جے شاہ اور ذکا اشرف کی ڈربن میں ملاقات کی تصدیق بھی کر دی کہ ایشیا کپ میں پاک بھارت میچ سری لنکا میں ہوگا۔واضح رہے کہ بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ نے پہلے ہی اس بات کی تصدیق کی تھی کہ روہت شرما کی قیادت میں بھارتی ٹیم پاکستان کا سفر نہیں کرے گی اور اس کی وجہ انہوں نے سیکیورٹی کا مسئلہ بتایا تھا۔

دھومال بھی آئی سی سی چیف ایگزیکٹوز میں شرکت کے لیے ڈربن میں ہیں، انہوں نے تصدیق کی کہ جے شاہ نے شیڈول کو حتمی شکل دینے کے لیے جمعرات کو ہونے والی میٹنگ سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ ذکا اشرف سے ملاقات کی۔انہوں نے کہا کہ لیگ کے مرحلے کے چار میچز ہی پاکستان میں کھیلے جائیں گے، پاک بھارت میچ سمیت باقی 9 میچز سری لنکا میں ہی ہوں گے، پاک بھارت ٹیمیں اگر فائنل میں پہنچتی ہیں تو یہ بھی سری لنکا میں ہو گا۔انھوں نے کہا پاکستان میں لیگ مرحلے کے چار میچ ہوں گے، اس کے بعد سری لنکا میں 9 میچ ہوں گے، جس میں پاک بھارت مقابلہ شامل ہے۔ انہوں نے بھارتی ٹیم کے دورہ پاکستان کے بارے میں رپورٹس کو مسترد کیا، جیسا کہ وزیر کھیل احسان مزاری نے دعویٰ کیا تھا۔

وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ احسان مزاری نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میری وزارت کے ماتحت آتا ہے، اگر بھارت اپنے ایشیاکپ کے میچ کسی غیر جانبدار مقام پر کھیلنے کا مطالبہ کرتا ہے، تو ہم بھارت میں ہونے والے ورلڈکپ کے لیے بھی یہی مطالبہ کریں گے، پاکستان ایشیاکپ کے میزبان ہے اور تمام میچز کر انے کا حق رکھتا ہے، کرکٹ کے شائقین یہی چاہتے ہیں کہ ہمیں ہائبرڈ ماڈل منظور نہیں۔ بھارت کا موقف مجھے سمجھ نہیں آتا وہ کھیل کو سیاست میں ملوث کررہے ہیں۔ بھارت کے دیگر مختلف کھیلوں کھلاڑی پاکستان آتے رہتے ہیں پھر کرکٹ ٹیم کو یہاں آنے میں کیا مسئلہ ہے۔

واضع رہے کہ وزیر اعظم نے بھارت میں ورلڈ کپ کھیلنے کے حوالے سےوزراء پر مشتمل اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کررہے ہیں ۔کمیٹی کے دیگر اراکان میں وفاقی وزرا رانا ثنا اللہ، اعظم نذیر تارڑ، احسان مزاری، مریم اورنگزیب، اسعد محمود، امین الحق، قمر زمان کائرہ اور طارق فاطمی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ قومی سلامتی کے اداروں کے سربراہان، سیکرٹری خارجہ بھی ہائی پروفائل کمیٹی کا حصہ ہیں، یہ کمیٹی بھارت میں ورلڈکپ سے متعلق تمام امور پر سفارشات مرتب کرے گی۔ احسان مزاری اور ذکاء اشرف کی نیت پر کسی کو شک نہیں ، لیکن وہ اپنے منصب کے تقاضے پورے کرکے اگر تول کر بولیں تو اس سے تنازعات سامنے نہیں آئیں گے۔ پاکستانی ٹیم کو سری لنکا میں چیلنج کا سامنا ہے لیکن ذکاء اشرف کے لئے بھی ہاٹ سیٹ، پھولوں کی سیج نہیں ہے اس لئے انہیں ٹھنڈے دماغ سے اور پروفیشنل انتظامی ٹیم کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید