کراچی(طاہرعزیز۔۔اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی کی نو منتخب سٹی کونسل کا پہلا اجلاس جو صرف 35منٹ جاری رہ سکاشدید ہنگامہ آرائی اور شور شرابے کی نذرہو گیا پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے لیڈر اسد امان کو مائیک دینے پرپی ٹی آئی کے دیگرارکان نے شدید احتجاج کیا اور ان سے مائیک چھیننے کی کوشش پر پی ٹی ارکان کے درمیان ہاتھا پائی ہو گئی اپوزیشن لیڈر جماعت اسلامی کراچیکے امیر حافظ نعیم الرحمنٰ کی تقریر کے دوران مائیک بند کر د یا گیااپوزیشن نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی تقریر اور پیپلزپارٹی ارکان نے حافظ نعیم الرحمنٰ کی تقریر کے دوران نعرے بازی اور شور شرابہ جاری رکھا دونوں نے ایک دوسرے کی تقریرنہ سننے دی پورے اجلاس کے دوران کان پڑی آواز سنائی نہ دی میئر مرتضیٰ وہاب نے اجلاس کا آغازمقرہ وقت تین بجکر چار منٹ پر کر دیا تاہم جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی ارکان جنہوں نے اپنے بازووں پر کالی پٹیاں باندھی ہوئی تھیں اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اورپلے کارڈزاٹھا کرنعرے بازی شروع کر دی قبضہ میئر نامنظور،بجٹ کونسل میں پیش کرو،حق دو کراچی کو اور دیگر نعرے درج تھے میئر کراچی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس شہر میں زور زبردستی کی سیاست نہیں چلے گی نعرے بازی سے مسائل حل نہیں ہونگے ہم کام کرنا چاہتے اور یہ خراب کرنا چاہتے ہیں کراچی کے مسائل تمام لوگ مل کرحل کریں گے میئر اور ڈپٹی میئر آپ کی آواز بنے گا لوگ ہمارے ساتھ ہیں پانی ،سڑکیں اور دیگر مسائل حل کرنا چاہتے ہیں ہر یوسی میں کام کریں گےحافظ نعیم الرحمنٰ نے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس بغیر ظابطوں کے چلایا جا رہا تھا15 جون میئر کے انتخاب کی تاریخ تھی لیکن14جون کو شب خون مارتے ہوئے کے ایم سی کا بجٹ پاس کرا لیاجبکہ بجٹ پاس کرنا سٹی کونسل کا اختیار ہےاس کے بعد ان کا مائیک بند ہوگیا اجلاس میں سویڈن میں قران پاک کی بے حرمتی پر قراراداد منظور کرتے ہوئے سویڈن کے سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ کیا گیادوسری قرادادوں میں سابق ارکان سٹی کونسل شیر محمد بلوچ اورفریدہ مجید کے انتقال پر تعزیت کی گئی پیپلز پارٹی کےنجمی عالم نے بھی اجلاس سےخطاب کیا میئر نے اجلاس جاری رکھنے کی کوشش کی تاہم اپوزیشن کےمسلسل احتجاج پر میئر نے تین بجکرچالیس منٹ پر اسے برخاست کر دیا اپوزیشن ایوان میں ہی موجود رہی حافظ نعیم الرحمنٰ نے اعلان کیا کہ وہ پندرہ منٹ میئر کا انتظار کریں تاکہ اجلاس شروع ہو سکےبعدازاں اپوزیش ارکان نے ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں اور سڑکوں میں آپ کا مقابلہ کریں گے آپ کو ہرجگہ قبضہ میئر کے نام سے لکھا اور پکارا جائے گا ۔