• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’بھارت بھی پاکستان کیساتھ ہمسائیگی کے تعلقات کا خواہاں ہے‘‘

اسلام آباد( فاروق اقدس/ جائزہ رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ہمسایہ ملک کیساتھ بات چیت کرنے پر آمادگی کا اظہار کرنے کے بعد امریکہ کے بعد بھارت کی جانب سے بھی جوابی رد عمل کا اظہار سامنے آگیا ہے۔ 

گو کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اس ضمن میں کسی ملک کا نام نہیں لیا تھا تاہم بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغیچی نے کہا ہے کہ بھارت بھی پاکستان کے ساتھ ہمسائیگی کے تعلقات کا خواہاں ہے لیکن ایسے تعلقات کسی قسم کے ’’تشدد کے خوف‘‘ سے پاک ماحول میں ہونے چاہئے۔ 

اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کے وزیراعظم شہبازشریف کے تبصروں سے متعلق رپورٹس دیکھی ہیں ہم بھی پاکستان سمیت اپنے تمام پڑوسی ممالک کیساتھ معمول کے تعلقات چاہتے ہیں لیکن اس کے لئے’’ دہشت اور دشمنی‘‘ سے پاک ماحول ضروری ہے.

 یادرہے چند روز قبل وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں’’ منرل سمٹ‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ قوم کی تعمیر کیلئے ہم بھی ہمسایہ ممالک سے بات کرنے کیلئے تیار ہیں بشرطیکہ ہمسایہ ممالک بھی سنجیدہ معاملات پر بات کرنے کیلئے سنجیدہ ہوں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملک اس وقت تک اہم پڑوسی نہیں بن سکتے جب تک سنگین مسائل کو پرامن اور بامعنی بات چیت کے ذریعے حل نہیں کیا جاتا کیونکہ جنگیں اب آپشن نہیں ہیں۔

 اس تقریب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت غیر ملکی شخصیات اور سفارتکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ پاکستان کی جانب سے ہمسایہ ملک کیساتھ بات چیت کرنے پر آمادگی کے اظہار کے بعد بعض ممالک نے پاکستانی وزیراعظم کے اس طرز عمل اور مذاکرات پر آمادگی کی سوچ کو سراہا تھا جس پر بالخصوص امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملرنے وزیراعظم پاکستان کی جانب سے جوہری ہتھیاروں سے لیس دو پڑوسی ممالک کے درمیان مذاکرات کی تازہ پیشکش پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ۔ جیسا کہ ہم طویل عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حمایت کرتا ہے اور یہ حمایت ہم جاری رکھیں گے۔

اہم خبریں سے مزید