اسلام آباد ( نمائندہ جنگ ،جنگ نیوز، نیوز ایجنسیاں) مشترکہ مفادات کونسل نے ساتویں مردم شماری کی متفقہ طور پر منظوری دیدی ،عام انتخابات میں تین سے چار ماہ کی تاخیر کا امکان ، وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدرات سی سی آئی کے پچاسویں اجلاس میں نتائج کی متفقہ منظوری دی گئی، وزارت منصوبہ بندی ، ادارہ شماریات حکام کی بریفنگ، آبادی میں اضافہ کی سالانہ شرح2.55 فیصد،چاروں وزرائے اعلیٰ، چاروں وزرائے اعلیٰ، تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے مردم شماری کے نتائج سے مکمل اتفاق کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آبادی میں اضافہ پریشان کن ، ہنگامی اقدامات کرنا ہونگے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں صوبوں کی موجودہ نشستوں کا حصہ وہی رہیگا ، سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن از سر نو حلقہ بندیاں کرانے کا پابند ہے۔ تفصیلات کے مطابق سی سی آئی کے پچاسویں اجلاس میں بلوچستان عوامی پارٹی کے ڈاکٹر خالد مگسی، ایم کیو ام کے سید امین الحق، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا اسعد محمود اور پیپلزپارٹی کے قمر زمان کائرہ نے بھی خصوصی دعوت پر اجلاس میں شرکت کی، وزیر اعظم نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل وفاق کی مضبوطی کیلئے ایک اہم آئینی ادارہ ہے پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری بہترین طور سے مکمل ہوئی جو خوش آئند ہے صوبائی حکومتوں اور پاکستان ادارہ شماریات نے اس قومی فریضے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا،وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال،وزارت کے افسران بالخصوص ادارہ شماریات اور گھر گھر جا کر اندراج کرنے والے اہلکار اس ڈیجیٹل مردم شماری کی کامیابی سے تکمیل کیلئےلائقِ تحسین ہیں ، اجلاس کو وزارتِ منصوبہ بندی اور ادارہ شماریات کے حکام نے مردم شماری کے نتائج پر تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا گیا کہ ساتویں مردم شماری کے مطابق پاکستان کی موجودہ مجموعی آبادی241.49 ملین ہے ملکی آبادی کی سالانہ شرح نمو 2.55 فیصد رہی بلوچستان کی آبادی کی شرح نمو باقی صوبوں سے زیادہ یعنی 3.2 فیصد رہی، وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گزشتہ 6 سال میں آبادی میں 3.5 کروڑ کا اضافہ ہوا جو باعث فکر ہے ،پاکستان کی آبادی کے اضافے کا تناسب معاشی ترقی سے کہیں زیادہ ہے آبادی میں اضافہ متعدد قسم کی مشکلات پیدا کرتا ہے یہ آئندہ منتخب حکومت اورمستقبل کیلئےبڑا چیلنج ہے، ہمیں نہ صرف آبادی میں اضافے کو روکنا ہوگا بلکہ پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار کو بڑھا کر ان چیلنجز پر قابو پانا ہوگا،اجلاس میں ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری پر تفصیلی مشاورت و فیصلہ سازی ہوئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ 2022 میں مردم شماری کیلئے سینسس ایڈوائزری کمیٹی جو مایہ ناز شماریات کے ماہرین پر مشتمل ہے اور ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن اسکے صدر ہیں، نے سینسس مانیٹرنگ کمیٹی کے قیام اور سینسس ایڈوائزری کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی، ملکی تاریخ میں پہلی بار سینسس مانیٹرنگ کمیٹی میں تمام سٹیک ہولڈرز بشمول صوبائی نمائندگان کی شرکت کو یقینی بنایا گیا۔