انقرہ (نیوز ڈیسک) ترکیہ نے عالمی سطح پر کشمیریوں کی حمایت کا عزم ظاہر کیا ہے اور آزاد جموں اینڈ کشمیر اسمبلی کو یقین دلایا ہے کہ ترکیہ کشمیری باشندوں کے ساتھ ہے۔میڈیاکے مطابق ترکیہ میں کشمیری رہنماؤں کے ایک وفد نے ترک سیاسی قیادت سے ملاقات کی۔ اسپیکر آزاد جموں اینڈ کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبرنے کشمیری وفد کی قیادت کی۔ وفد میں دونوں اطراف کی سیاسی قیادت شامل تھی۔کشمیری وفد کا ترکیہ کے سیاسی رہنماؤں اور اہم شخصیات سے ملاقاتوں کا سلسلہ نہایت اہمیت کا حامل رہا، وفد نے ترکیہ کے سیاست دانوں اور قانون سازوں کو ہندوستانی جارحیت سے آگاہ کیا اور کہا کہ ہندوستان کو ہر صورت کشمیر کا حق خود ارادیت تسلیم کرنا ہوگا، کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں 1949 سے عمل درآمد کی منتظر ہیں۔کشمیری وفد نے کہا کہ مودی حکومت نے 2019کو مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے ظلم و ستم کا نیا دور شروع کیا۔ ملاقات میں کشمیری وفد نے مقبوضہ کشمیر میں نوجواں کی ٹارگٹ کلنگ اور تعلیمی اداروں کی دانستہ تباہی کی نشان دہی کی۔ مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی حکومت نے 2019 میں آرٹیکل 370اور 35-اے کو منسوخ کیا تھاوفد کو مقبوضہ کشمیر میں جاری آزادی کی تحریک کی مکمل حمایت کا یقین دلایا گیا۔ وفد نے ترکیہ کی رفاہ پارٹی کے رکن ڈوگن بیکن سے بھی ملاقات کی۔ ترکیہ کی قومی اسمبلی کے رکن اور کشمیری تحریک آزادی کے ہمنوا برہان کیاترک نے بھی وفد سے ملاقات کی۔ وفد نے ترکیہ کی سعادت پارٹی اور قومی اسمبلی کے رکن مہمت کرامانا سے بھی ملاقات کی۔ وفد نے مسئلہ کشمیر پر او آئی سی کے کردار کو مزید موثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔سعادت پارٹی کےنائب صدرمصطفیٰ کیاترک کا وفد سے ملنا ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ جموں و کشمیر کے دونوں اطراف کی قیادت کا دورہ ترکیہ انتہائی کامیاب رہا۔