فارسی کے اعداد ِ ترتیبی یعنی یکم، دوم، سوم ، چہارم وغیرہ اردو میں بھی رائج ہیں لیکن ان کے تلفظ اور املا میں کبھی کبھی تھوڑی سی گڑ بڑ ہوجاتی ہے۔ مثلاً یکُم (یعنی پہلا یا پہلی) کے تلفظ میں کاف پر پیش ہے، لیکن بعض لوگ زبر بولتے ہیں جو صحیح نہیں۔ بلکہ فارسی کے اعداد ِ ترتیبی میں آخرکے ’’م‘‘ سے پہلے والے حرف پر پیش ہی ہوتا ہے، جیسے :پنجُم، شَشُم،ہَفتُم ، ہَشتُم، نَہُم اور دَہُم وغیرہ۔
اسٹین گاس کی لغت کے مطابق دوم(یعنی دوسرا یا دوسری) کا درست تلفظ ’’دُوُم ‘‘ (دال پر پیش اور واو پر بھی پیش)ہے۔ اگرچہ جدید فارسی میں تو دوم میں واو پر تشدید بھی ہے۔ بعض لوگ اردو میں اسے دوئم لکھتے ہیں یا دویم ۔ یہ دونوں املا غلط ہیں ۔ دوم درست املا ہے۔
اسی طرح سوم کاتلفظ اسٹین گاس کے مطابق ’’سِوُم ‘‘ (سِ وُ م: س کے نیچے زیر اور واو پر پیش )ہے (البتہ جدید فارسی میں سوم میں واو پر تشدید بھی ہے )۔ اس کا درست املا سوم(س و م) ہے ۔لیکن اردو میں بعض لوگ سوم کو سوئم یا سویم (س و ی م ؍ س و ء م)لکھتے ہیں اور اس طرح املا میں ایک حرف کے اضافے سے مفہوم کچھ سے کچھ ہوجاتا ہے۔
کیونکہ سویَم تو مرنے کے بعد تیسرے دن ہوتا ہے یعنی تیجا۔ اسی سویم یعنی تیجے کو کچھ لوگ سوئم بھی لکھتے ہیں۔ چلیے تیجے کا تو یہ تلفظ رائج ہے یعنی سویم یا سوئم۔ لیکن دوسرا اور تیسرا کے مفہوم میں دوم اور سوم میں ہمزہ لکھنا (یعنی دوئم یا سوئم ) غلط ہے۔ لیکن افسوس کہ اردو کی درسی کتابوں میں بھی سرورق پر دوئم اور سوئم لکھا ہوتا ہے۔ ٹیکسٹ بک بورڈ والوں کے لیے دعا ہی کی جاسکتی ہے۔ کچھ کہنے سننے یا لکھنے کا تو ان پراثر ہوتا نہیں ہے۔ درست املا ہے: دوم ، سوم۔
معزز قارئین! آپ سے کچھ کہنا ہے
ہماری بھرپور کوشش ہے کہ میگزین کا ہر صفحہ تازہ ترین موضوعات پر مبنی ہو، ساتھ اُن میں آپ کی دل چسپی کے وہ تمام موضوعات اور جو کچھ آپ پڑھنا چاہتے ہیں، شامل اشاعت ہوں، خواہ وہ عالمی منظر نامہ ہو یا سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، رپورٹ ہو یا فیچر، قرطاس ادب ہو یا ماحولیات، فن و فن کار ہو یا بچوں کا جنگ، نصف سے زیادہ ہو یا جرم و سزا۔ لیکن ان صفحات کو اپنا سمجھتے ہوئے آپ بھی کچھ لکہیں اور اپنے مشوروں سے نوازیں بھی۔ خوب سے خوب تر کی طرف ہمارا سفر جاری ہے۔
ہمیں خوشی ہے کہ آج جب پڑھنے کا رجحان کم ہوگیا ہے، آپ ہمارے صفحات پڑھتے ہیں اور وقتاً فوقتاً اپنی رائے کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اب ان صفحات کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنی رائے بھی دیں اور تجاویز بھی، تاکہ ان صفحات کو ہم آپ کی سوچ کے مطابق مرتب کرسکیں۔ ہمارے لیے آپ کی تعریف اور تنقید دونوں انعام کا درجہ رکھتے ہیں۔
تنقید کیجیے، تجاویز دیجیے۔ اور لکہیں بھی۔ نصف سے زیادہ، بچوں کا جنگ، ماحولیات وغیرہ یہ سب آپ ہی کے صفحات ہیں۔ ہم آپ کی تحریروں اور مشوروں کے منتظر رہیں گے۔ قارئین کے پرزور اصرار پر نیا سلسلہ میری پسندیدہ کتاب شروع کیا ہےآپ بھی اس میں شریک ہوسکتے ہیں ، ہمارا پتا ہے:
رضیہ فرید۔ میگزین ایڈیٹر
روزنامہ جنگ، اخبار منزل،آئی آئی چندیگر روڈ، کراچی