کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاکستان بار کونسل کے ممبر منیر احمد خان کاکڑ ایڈووکیٹ نےایک بیان میں کہاہےکہ بلوچستان ہائی کورٹ کے لورالائی سرکٹ بینچ میں ویڈیو لنک کے بجائے ریگولر بنیادوں پر کیسز کی سماعت شروع کی جائے ۔ کمزور انٹرنیٹ سسٹم کی موجودگی میں لورالائی میں وڈیو لنک کے ذریعے انصاف کی فراہمی ناممکن ہے۔محض دوروں سے وکلاء اور عوام کو مطمئن نہیں کیا جاسکتا۔بلوچستان کی وکلاء تنظیموں کا روز اول سےمطالبہ رہا ہےکہ بلوچستان ہائی کورٹ کے تمام سرکٹ بینچز میں ریگولر بنیادوں پر ججز کیسز کی سماعت کریں تاکہ لوگوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہو اور حکومتی اداروں کے اوپر چیک اینڈ بیلنس برقراررکھاجاسکے۔ انہوں نے کہاکہ ہائی کورٹ کے تمام بینچز ریگولر ہوں اور وہاں ججز مستقل کام کریں کیونکہ ججز کے ایک دن کے دوروں کیلئے سرکار مشینری فعال ہوتی ہے اور لاکھوں روپے کے ناجائز بل بھی ہر طرف سے کلیم کئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف لورالائی بلکہ بلوچستان میں انٹرنیٹ کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سیکورٹی رسک بتائی جاتی ہے ۔ایسے میں کوئٹہ کی موجودہ بلڈنگ میں مزید کورٹ روم بنانے اور لورلائی میں نئی بلڈنگ کی تعمیر تک لورالائی سیشن کورٹ ہی میں کورٹ روم بنا کرکے لورالائی ہائی کورٹ میں مستقل بنیادوں پر کیسز کی سماعت شروع کی جائے تاکہ بلوچستان کے غریب لوگوں کو بروقت اور گھر کی دہلیز پر انصاف میسر ہو۔ جو انکا آئینی اور قانونی حق ہے۔