• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

کرکٹ کا جنون نقطہ عروج پر، بابراعظم توجہ کا مرکز

بھارت نے پاکستان کو ایشیا کپ کی میزبانی سے روکنے کی بہت کوشش کی اور آخر میں خود ہی پاکستان نہ آنے کا فیصلہ کیا سیاست کو کھیل میں ملوث کیا گیا۔پاکستان کو کئی ہفتوں کی کوششوں کے بعد صرف چار میچوں کی میزبانی مل سکی۔ پاکستان کے علاوہ چھ میں سے چار غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آکر میچ کھیلیں گی۔ اس وقت ایشیا کپ میں سنسنی خیز لمحات اور کھلاڑیوں کے چوکوں چھکوں کی برسات سے کھیل کے مداح لطف اندوز ہورہے ہیں، سری لنکا میں پاک بھارت میچ کا نتیجہ بھی آپ کے سامنے آچکا ہوگا، ملتان میں پاکستان نے کوالی فائر نیپال ٹیم کو238رنز کی بڑی ہار کا مزہ چکھایا۔

بابر اعظم نے 151رنز کی اننگز کھیل کر ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ واقعی وہ عالمی نمبر ایک بیٹسمین ہیں۔ اس وقت وہ شائقین کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں،پاکستان میں ان کے کپتانی کے انداز اور اسٹرائیک ریٹ کو لے بعض ماہرین غیر ضروری تنازع بنانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن بابر اعظم کسی کی پراوہ کئے بغیر آگے بڑھ رہے ہیں نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل پاکستانی ٹیم مسلسل فتوحات حاصل کرکے عالمی نمبر ایک ون ڈے ٹیم ہے۔ ویرات کوہلی بھی بابر اعظم کی بیٹنگ کے مداح ہیں۔ملتان اسٹیڈیم میں 342رنز کے جواب میں نیپالی ٹیم 104 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔ 

میچ کی خاص بات کپتان بابر اعظم کی ریکارڈ ساز سنچری کے ساتھ مڈل آرڈر بیٹسمین افتخار احمد کی بھی شاندار سنچری تھی۔جہاں بابر اعظم نے اس میچ میں سنچری اسکور کرکے سب سے کم ون ڈے میچوں میں 19 سنچریاں بنانے کا ہاشم آملہ کا ریکارڈ اپنے قبضے میں لیا وہیں افتخار احمد نے مڈل آرڈر میں ذمے دارانہ بیٹنگ کرکے اس پوزیشن پر سنچری کے چار سالہ قحط کا خاتمہ کیا۔ پاکستانی ٹیم کے کسی مڈل آرڈر بیٹر کی جانب سے اپریل 2019 میں آخری بار سنچری بنائی گئی تھی۔ 

اس عرصے کے دوران قومی ٹیم کے ٹاپ آرڈر بابر اعظم، فخر زمان اور امام الحق نے مجموعی طور پر 22سنچریاں اسکور کیں۔بابر اعظم پر تنقید ہوتی ہے کہ وہ سلیکشن میں من مانی کرتے ہیں لیکن ان کی کارکردگی اور نتائج اپنے ناقدین کے منہ بند کرانے کے لئے کافی ہیں۔ یہ پہلا موقع تھاکہ ملتان نےکسی کانٹی نینٹل ٹورنامنٹ کے میچ کی میزبانی کی۔ ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان اور نیپال کی ٹیمیں پہلی بار مدمقابل ہوئیں۔ نیپال کی ٹیم پہلی مرتبہ ایشیا کپ میں حصہ لے رہی ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم نے آخری مرتبہ ملتان میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز گزشتہ سال جون میں کھیلی تھی جو اس نے تین صفر سے جیتی تھی۔

پاکستان ٹیم اس گراؤنڈ پر دس میں سے سات ون ڈے انٹرنیشنل جیت چکی ہے۔کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ ملتان کے پرجوش شائقین کے سامنے کھیلنے کی انہیں خوشی ہے اور ہم سب ملتان سے ایشیا کپ کی ابتدا کرنے اور جیت پر بہت خوش ہیں۔ بابراعظم نے ایشیا کپ کے لیے کوالیفائی کرنے پر نیپال کی ٹیم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اس ٹورنامنٹ میں شرکت سے نیپال میں کرکٹ کے فروغ میں مدد ملے گی۔ نیپال کی ٹیم سے مقابلہ اچھا رہا۔ پاکستان ٹیم ایک ایسے وقت میں ایشیا کپ کھیل رہی ہے جب گزشتہ دنوں اس نے افغانستان کو تین صفر سے وائٹ واش کرکے ون ڈے انٹرنیشنل کی عالمی رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔

پاکستان ٹیم دوسری مرتبہ عالمی نمبر ایک بنی ہے وہ اس ورلڈ کپ سائیکل میں 31 میں سے 22 میچ جیت چکی ہے۔ پاکستان ٹیم کی حالیہ کارکردگی تینوں فارمیٹس میں اچھی رہی ہے۔ اس نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز دو دو سے برابر کھیلی ون ڈے سیریز چار ایک سے جیتی۔ اور پھر سری لنکا کے خلاف دونوں ٹیسٹ میچ جیتے اور افغانستان کے خلاف ون ڈے سیریز میں تین صفر سے کامیابی حاصل کی۔ بابراعظم کا عالمی نمبر ایک بننے کے بعد اضافی دباؤ کے بارے میں کہنا ہے کہ میں یہ نہیں کہوں گا کہ دباؤ ہوگا بلکہ ہم اس ٹورنامنٹ کا آغاز اعتماد سے کریں گے۔ اس ٹیم نے پچھلے کچھ برسوں سے سخت محنت اور کوششوں سے ٹاپ پوزیشن حاصل کی ہے۔ 

یہ عمل ابھی مکمل نہیں ہوا ہے ہم ایشیا کپ اور پھر ورلڈ کپ جیتنا چاہتے ہیں۔آنے والے مہینے بہت دلچسپ اور مقابلے والے ہیں اور ہم اپنے ملک کے لیے اچھا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہر کھلاڑی اپنے ملک کے لیے جیتنا چاہتا ہے اور تمام کھلاڑی سخت اور مشکل حالات میں بھی بہترین صلاحیتیں دکھانے کے لیے تیار ہیں، صرف 8 برس قبل ون ڈے کرکٹ کے میدان میں قدم رکھنے والے بابر اعظم نے ون ڈے فارمیٹ کا میدان فتح کرلیا ہے، انہوں نے 102 اننگز میں 19 سنچریاں بناکر جنوبی افریقا کے بیٹر ہاشم آملہ کا ریکارڈ توڑ دیا۔ ایشیا کپ میں نیپال کے خلاف میچ میں اُنہوں نے 19 ویں سنچری بنائی تو اُنہوں نے جنوبی افریقا کے معروف بیٹر ہاشم آملہ کو پیچھے چھوڑ دیا، ہاشم آملہ نے 104اننگز میں 19و یں سنچری بنائی تھی جبکہ بابر اعظم نے 102ویں اننگز میں یہ کارنامہ انجام دیا۔

اُن کے علاوہ ویرات کوہلی، ڈیوڈ وارنر اور اے بی ڈی ویلیئرز نے 19ویں سنچری تو بنائی مگر اُس کے لیے اُنہوں نے بابر اعظم سے زیادہ اننگز کھیلیں، کم سے کم اننگز میں 19 سنچریاں بنانے والوں میں بابر اعظم کا پہلا نمبر ہے جنہوں نے 104میچوں کی 102 ویں اننگز میں یہ کارنامہ انجام دیا۔جنوبی افریقا کے ہاشم آملہ نے 104، بھارت کے اسٹار کھلاڑی ویرات کوہلی نے 124، آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر نے 139اور اے بی ڈی ویلیئرز نے 171اننگز میں یہ کارنامہ انجام دیا صرف یہی نہیں بلکہ بابر اعظم اتنی ہی اننگز کھیل کر سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر میں پہلے نمبر پر ہیں۔

بابر اعظم نے 5353رنز بنا رکھے ہیں، اتنی ہی اننگز کے بعد ہاشم آملہ کے 5165، سر ووین رچرڈز کے 4624، جو روٹ 4480، شائی ہوپ 4465اور شیکھر دھون کے 4401 رنز تھے جبکہ اس فہرست میں ویرات کوہلی کا 11 واں نمبر ہے۔ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل پاکستانی کرکٹ ٹیم نے عالمی ون ڈے رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کرکے دنیا بھر کی ٹیموں کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، محمد وسیم جونیئر، فہیم اشرف اور حارث روف پر مشتمل پاکستانی پیس اٹیک کے ہر جانب چرچے ہیں۔

رفتار اور سوئنگ کے باعث پاکستانی پیس اٹیک کو ایشین کنڈیشن میں بھی سب سے خطرناک بولنگ اٹیک قرار دیا جارہا ہے۔ پاکستان نے اس سال مئی میں نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز جیت کرپہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔ نریندر مودی کے شہر احمد آباد میں ایک لاکھ تماشائیوں کی گنجائش والا اسٹیڈیم 14اکتوبر کو پاک بھارت ٹاکرے کی میزبانی کرے گا۔ ماہرین اب پاکستان کو ایشیا کپ اور ورلڈ کپ جیتنے کے لئے فیورٹ قرار دے رہے ہیں۔ بابر اعظم اگر ان دونوں ٹورنامنٹس میں اچھی کارکردگی دکھا گئے تو پاکستان کو چیمپین بننے سے روکنا مشکل ہوگا۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید