گلاسگو (طاہر انعام شیخ) اسکاٹش حکومت تمباکو نوشی کے متبادل کے طور پر استعمال ہونے والے سنگل ویپس ای سگریٹ پر پابندی لگانے پر غور کررہی ہے اور اس سلسلہ میں اشتہاری مہم کو بھی محدود کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ بچوں اور نوجوانوں کو سگریٹ پینے کی ترغیب نہ ملے۔ اسکاٹش حکومت2034تک تمباکو نوشی سے پاک نئی نسل چاہتی ہے۔ واضح رہے کہ برطانیہ میں ہر ہفتے50لاکھ ڈسپوزایبل ویپس کو استعمال کرنے کے بعد پھینک دیا جاتا ہے اور یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔ صرف17فیصد افراد ان ویپس کو صحیح طریقے سے ٹھکانے لگاتے ہیں جب کہ غیر محفوظ طریقے سے کوڑے میں پھینکی گئی ویپس کوڑا اٹھانے والی لاریوں یا ویسٹ ٹریٹمنٹ کے مقامات پر آگ لگنے کا باعث بن سکتی ہیں۔ سٹریل فوکس کے مطابق برطانیہ کے بالغ افراد ماہانہ 30 ملین ویپس خریدتے ہیں، ڈسپوزایبل ویپ میں تانبے کی تاریں اور لیتھم بیڑیاں ہوتی ہیں، ایک سال میں پھینکے جانے والے ویپس میں اتنا میٹریل موجود ہوتا ہے جس سے5ہزار الیکٹرک کاروں کی بیٹریاں بنائی جاسکتی ہیں۔ ان تمام ویپس کو ری سائیکل کرنے کی قیمت200ملین پونڈ تک ہوسکتی ہے۔ برطانیہ کی حکومت کا بھی کہنا ہے کہ وہ ڈسپوزایبل ویپس کے ماحولیاتی اثرات کے بارے میں بہت فکرمند ہیں۔