وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کر دی۔
اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کا تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔
وفاقی حکومت کے جواب میں استدعا کی گئی ہے کہ پارلیمنٹ کے قانون کے خلاف درخواستیں نا قابلِ سماعت ہیں، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواستیں خارج کی جائیں۔
جمع کرائے گئے جواب میں وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ آئین کے آرٹیکل 191 کے نیچے قانون سازی کر سکتی ہے، آئین کا آرٹیکل 191 پارلیمنٹ کو قانون بنانے سے نہیں روکتا۔
وفاقی حکومت کا جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہنا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے عدلیہ کی آزادی متاثر نہیں ہوتی۔
جمع کرائے گئے جواب میں وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت سپریم کورٹ کا کوئی اختیار واپس نہیں کیا گیا۔
وفاقی حکومت نے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں یہ بھی کہا ہے کہ میرٹ پر بھی پارلیمنٹ کے قانون کے خلاف درخواستیں نا قابلِ سماعت ہیں۔