اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی درخواستِ ضمانت پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
سائفر کیس میں پی ٹی آئی کے چیئرمین کی درخواستِ ضمانت پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو نوٹس کر کے جواب طلب کر لیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء نے بار بار جلد سماعت کی استدعا کی، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ایک طریقہ کار موجود ہے، کیس مقرر ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو 5 اگست 2023 کو توشہ خانہ کیس میں 3 سال کی سزا کے بعد لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا اور پھر انہیں اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا، بعد ازاں ایف آئی اے نے بھی 19 اگست کو سائفر کیس میں ان کو گرفتار کر لیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں جوڈیشل عدالت کی سزا معطل ہونے کے باوجود سابق وزیرِ اعظم کی رہائی ممکن نہیں ہو سکی تھی کیونکہ ان پر سائفر گمشدگی کا کیس بھی عدالتوں میں زیرِ سماعت ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم کی گئی اسپیشل عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین کر رہے ہیں۔