• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل لمحہ فکریہ ہے، محمد غالب

برمنگھم (پ ر) تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب نے کہا ہے کہ کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل لمحہ فکریہ ہے کنیڈین وزیراعظم کے پارلیمنٹ سے خطاب نے بھارت کے اصل چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا ہے اور کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہے ۔گزشتہ روز اپنے ردعمل میں محمد غالب نے کہا کہ بھارت دنیا کو امن کا درس دے رہا ہے اور ایک جمہوری اور پرامن ملک ہونے کا دعوی کرتا ہے لیکن بھارت میں آباد اقلیتوں کے حقوق بری طرح پامال ہو رہے ہیں بھارت میں اباد سکھوں، عیسائیوں، مسلمانوں، دلتوں اور شودر کے خلاف ناروا سلوک کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنا بنیادی اور پیداہشی حق حق خود ارادیت مانگنے والوں کو طاقت کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہا ہے معصوم اور نہتے کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے بھارتی ظلم جبر ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی خفیہ ایجنسی را اور انتہا پسند تنظیموں کے کارکنان کو طلبہ کے روپ میں بیرونی ممالک تعلیم حاصل کرنے کے بہانے میں بھیج رہا ہے یہ نوجوان بیرونی ممالک میں منفی سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور کینیڈا میں ایک سکھ راہنما کو قتل کیا گیا ہے اس میں بھارتی ایجنسی را پوری طرح ملوث ہے جس کا واضح اظہار کینیڈین وزیراعظم نے پارلیمنٹ سے اپنے خطاب میں کیا ہے۔ کینیڈین وزیر اعظم نے بھارت کے اصل چہرے کو بے نقاب کیا ہے ان کے اس جرات مندانہ اقدام پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ سکھ رہنما کے قتل کے حوالے سے سخت قدم اٹھائیں گے اور ملوث کرداروں کو بے نقاب کرتے ہوئے انہیں سخت سزا دلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کینیڈامیں سکھ رہنما کے بھارتی خفیہ ایجنسی کے ہاتوں قتل کے خلاف آوازبلندکرے ۔انہوںنے کہا کہ بھارت کے انسانی حقوق کی پاسداری کے دعوے سراسر جھوٹ ہے محمد غالب نے کہا کہ بھارت نے ہر دور میں اپنے ملک میں آباد اقلیتوں مسلمانوں سکھوں عیسائیوں دلتوں کا قتل عام کیا ہے ان کی مذہبی عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا ہے اور جب بھی موقع ملا اس نے اقلیتوں کے حقوق پوری طرح غصب کیے ہیں دنیا کو بھارت کا یہ چہرہ معلوم ہونا چاہیے کہ بھارت کے امن اور انسانی حقوق کی پاسداری کے دعوے سراسر جھوٹ کا پلندہ ہے جن کا حقیقت سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔
یورپ سے سے مزید