• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائنسدانوں نے ڈینگی کا مقابلہ کرنے کیلئے مچھروں کی مخصوص نسل تیار کرلی

نیویارک(نیوز ڈیسک)مختلف اندازوں کے مطابق پاکستان ، بنگلہ دیش اور جنوبی ایشیا کے دیگر ملکوں سمیت دنیا بھر کے 130ممالک میں ہر سال تقریبا 400ملین افرادڈینگی کا شکار ہوتے ہیں۔ اس کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے مگر اب تک اس کا کوئی ۜمستند علاج سامنے نہیں آ سکا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اب سائنس دانوں نے اس سلسلے میں انوکھا مگر ایک کامیاب طریقہ دریافت کیاہے۔ڈینگی پھیلانے والے مچھروں کے مقابلےکیلئےسائنس دان لیبارٹریوں میں مچھروں کی ایک خصوصی نسل تیار کر رہے ہیں۔اس نسل کی افزائش کے لیے دنیا بھر کے مختلف مقامات پر فیکٹریاں قائم کی گئی ہیں جہاں خصوصی لیبارٹری ماحول میں تیار کیے جانے والے مچھروں میں ولباکیا بیکٹیریا داخل کر دیا جاتا ہے۔اس بیکٹیریا کےبارے میں ریسرچز یہ ثابت کر چکی ہیں کہ وہ ڈینگی کے مچھر کے کاٹے کے علاج میں مؤثر ثابت ہوا ہے۔دنیا بھر میں ولباکیا بیکٹیریا کے حامل زیادہ تر مچھرکولمبیا کے علاقے میڈیجین کے ایک گودام میں پیدا کیے گئے، جہاں ورلڈ مسکیٹو پروگرا م ایک فیکٹری چلاتا ہے جس میں ہر ہفتے 30 ملین مچھر پیدا کیے جاتے ہیں۔
یورپ سے سے مزید