نئی دہلی(نیوزڈیسک) کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی کشیدگی میں نئی دہلی میں کینیڈین ہائی کمیشن کا عملہ عدم تحفظ کا شکار ہو گیا ہے ۔ نئی دہلی میںکینیڈاکے ہائی کمیشن نے کہا ہے کہ کینیڈین ہائی کمیشن کے ارکان کوسوشل میڈیا پر دھمکیاں دی گئی ہیں ۔ ان دھمکیوں کے بعد کینیڈابھارت میں اپنے سفارت کاروں کی تعداد کو "ایڈجسٹ" کرے گا، ۔موجودہ ماحول کے پیش نظر جہاں کشیدگی بڑھ گئی ہے، ہم اپنے سفارت کاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی کر رہے ہیں۔کینیڈین ہائی کمیشن کے بیان میں مزید کہاگیا ہے "کچھ سفارت کاروں کو مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دھمکیاں موصول ہونے کے بعد، گلوبل افیئر کینیڈا، انڈیا میں اپنے عملے کا جائزہ لے رہا ہے۔کینیڈا کے مشن کے بیان میں کہاگیا ہے کہ "نتیجتا، اور بہت زیادہ احتیاط کے باعث، ہم نے بھارت میں عملے کی موجودگی کو عارضی طور پر ایڈجسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ادھر بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم نے کینیڈین حکومت کو آگاہ کر دیا ہے کہ سفارتی موجودگی میں برابری ہونی چاہیے۔ بھارت نے کینیڈا میں ویزا کی درخواستوں کو ہینڈل کرنا بند کر دیا ہے، انہوں نے کینیڈا کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا کے ذریعہ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کی ہلاکت کے معاملے میں ہندوستان کو ایک بھی ثبوت نہیں دیا ہے، جبکہ ہندوستان نے دعوی کیا ہے کہ کینیڈا دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ ہے لیکن بھارت مخالف سرگرمیوں کے کئی ثبوت فراہم کرنے کے باوجود وہاں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔