کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ضلعی انتظامیہ جنوبی، کسٹم ،رینجرز اور پولیس کا جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب آرام باغ کے علاقے ایم اے جناح روڈ پر الجدید لکھنؤ کلاتھ مارکیٹ اور اللہ والا مارکیٹ پر چھاپہ ،دکانوں اور گوداموں میں رکھا کروڑوں روپے مالیت کا کپڑا 5ٹرکوں اور3 مزدا ٹرکوں پر لوڈ کر کے کسٹمز آفس پہنچا دیا گیا،ضلعی انتظامیہ کا موقف ہے کہ برآمد شدہ سامان جاپان ، یوکے ، کوریا اور چائنا سے غیر قانونی طور پر اسمگل کر کے یہاں ذخیرہ کیا گیا تھا ،دوسری جانب تاجروں کا موقف ہے کہ دوکانوں اور گودامز کے تالے توڑ کر کروڑں روپے کا کپڑا نکال لیا گیا ہے ،سرکاری اعلامیہ کے مطابق چھاپہ ڈپٹی کمشنر جنوبی الطاف ساریو کی زیر نگرانی مارا گیا ، کارروائی میں پاکستان رینجرز سندھ ،کسٹم انٹیلی جنس اور پولیس نے حصہ لیا ، برآمدشدہ کپڑامزید قانونی کاروائی کے لیے کسٹم حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے،ضلعی انتظامیہ کے مطابق 4 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے دوسری جانب تاجروں کا موقف ہے کہ کسٹمز کے کچھافراد نے ماضی میں بھی اس طرح کی غیر قانونی کاروائی کی تھی جس میں ان کی سبکی ہو ئی اس لئے اب انھوں نے ذاتی رنجش کی بنیاد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو استعمال کیا ہے ،بغیر کسی ثبوت اور ہماراموقف سنے تمام تاجروں کا اسمگلرز ظاہر کر دیا گیا ہے ،ہمارے پاس کپڑے کی قانونی خریداری کا تمام ریکارڈ موجود ہے اس طرح کی کاروائیاں ملکی تجارت کو تباہ کرنےکا راستہ ہے ،ہماری اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کی جائے ،کسٹمز اور ضلعی انٹطامیہ کے کچھ لوگ خود ہی مدعی بن کر اور خود ہی عدالت لگا کر فیصلے کر رہے ہیں انھیں اس سے روکا جائے۔