پشاور(اے پی پی)پاکستان میں 40 سال سے زائد عرصے کے دوران قانونی افغان مہاجرین سمیت غیر قانونی افغان شہریوں کی آمدورفت کا سلسلہ جاری ہے ۔
اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے پناہ گزین کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں رہائش پذیر غیر قانونی افغان شہریوں کی کل تعداد 42لاکھ 29ہزارہے جس میں سے52.6 فیصد خیبرپختونخوا، 24.1فیصد بلوچستان، 14.3فیصد پنجاب، 5.5 فیصد سندھ، 3.1فیصد اسلام آباد اور 0.3فیصد آزاد کشمیر میں ہیں ،6لاکھ نئے افغان پناہ گزین پاکستان میں داخل ہو چکے ہیں۔
سرکاری حکام کے مطابق پاکستان افغان باشندوں کو پناہ دینے والا ایک بڑا ملک ہے جہاں افغان پناہ گزین کئی دہائیوں سے مقیم ہے،افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام کے بعد بڑی تعداد میں افغان باشندے سرحد پار کر کے پاکستان پہنچے۔
سرکاری حکام کے مطابق پاکستان میں موجود افغان پناہ گزین تین اقسام کے ہیں، ایک وہ ہیں، جنہیں نادرا کی جانب سے پروف آف رجسٹریشن یعنی پی او آر کارڈز جاری کر کے سرکاری طور پر بناہ گزین رجسٹر کیا گیا ہے،اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر)کے مطابق جون 2022 تک پی او آر رکھنے والے افغان شہریوں کی تعداد 13 لاکھ ہے۔
دوسری قسم وہ ہے جنہوں نے کسی پاکستانی شہری کی مدد سے پاکستان کا قومی شناختی کارڈ حاصل کر لیا ہے جبکہ افغان پناہ گزینوں کی پاکستان میں مقیم تیسری قسم وہ ہے جن کے پاس کوئی قانونی دستاویز موجود نہیں ہیں،ایسے افغان پناہ گزینوں کی تعداد کے متعلق نہ تو یو این ایچ سی آر اور نہ ہی حکومت کے پاس اعداد و شمار موجود ہیں۔
حکومت نے افغان مہاجرین کی سہولت کیلئے ملک کے مختلف حصوں میں خدامات فراہم کیلئے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں ، عالمی اور مقامی غیر سرکاری اداروں کے تعاون سے مختلف خدمات کے انتظامات کر چکا ہے۔