• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے وفاقی HEC کے خلاف سی سی آئی میں شکایت کردی

کراچی( سید محمد عسکری) سندھ ہائرایجوکیشن کمیشن نے مشترکہ مفادات کی کونسل (سی سی آئی) کے فیصلوں کے نفاز میں وفاقی ہائی ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی پاکستان) کے عدم تعاون کی شکایت سی سی آئی کے چیرمین سے کردی ہے اور کہا ہے کہ یقینی بنایا جائےکہ ایچ ای سی مشترکہ مفادات کونسل کے احکام پر عمل کرے۔ سندھ ہائی ایجوکیشن کمیشن کی ڈائریکٹر شہلا میمن کی جانب سے لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے مشترکہ مفادات کی کونسل (CCI) کے 26 فروری 2018 کے 35ویں اجلاس کے دوران کیے گئے فیصلے کے مطابق، کچھ کاموں کی نشاندہی کی گئی تھی اور انہیں وفاقی حکومت، وفاقی اور صوبائی حکومت اور صوبائی حکومت دونوں کے ذریعے انجام دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ بعد ازاں وفاقی ایچ ای سی اور سندھ ایچ ای سی کے درمیان دیگر ایچ ای سیز کی طرف سے انجام دینے والے کاموں کے حوالے سے اجلاسوں کا ایک سلسلہ منعقد ہوا۔ اس کے بعد، دونوں ایچ ای سی اتفاق رائے پر پہنچ گئے جس کے بعد معاہدہ طے پایا اور یہی معاہدہ وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کیا گیا، جنہوں نے اس کی منظوری بھی دے دی۔ وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کے بعد وفاقی ایچ ای سی کو آگاہ کیا گیا اس کے بعد، مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے 44ویں اجلاس کے دوران، فیڈرئل ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اس معاہدے کی اطلاع دی۔ یونیورسٹیوں کے مشترکہ دوروں سے متعلق متعلقہ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ "جامعات کے مشترکہ دورے ہوں گے صوبے میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کی نگرانی، تشخیص اور ایکریڈیٹیشن ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) پاکستان اور سندھ ایچ ای سی مشترکہ طور پر کریں گے۔ تاہم ایسا نہیں ہوا۔ سندھ ایچ ای سی نے چیرمین ایچ ای سی کو خطوط بھی لکھے لیکن کافی وقت گزر جانے کے باوجود HEC پاکستان کی جانب سے جواب نہیں آیا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے کو حل کرنے کے لیے فوری ایکشن لیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وفاقی HEC سی سی آئی کے فیصلوں پر عمل درآمد میں سندھ HEC کے ساتھ تعاون کرے۔ ادہر سندھ ایچ ای سی کے زرائع نے جنگ کو بتایا ہے کہ فیڈرل ایچ ای سی نے سندھ میں ایسی جامعات کو بھی این او سی دے دیا تھا جو قواعد کو پورا نہیں کرتی تھیں یا پھر ان داخلوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
اہم خبریں سے مزید