کونٹری سٹی ( وقار ملک ) جشن عیدمیلاد النبی کے سلسلے میں ایک شاندار جلوس المدینہ جامع مسجد و انسٹیوٹ نے کونٹری سٹی میں نکالا گیا۔ بچے نوجوان بوڑھے سڑکوں پر نکل آئے اللہ اکبر کی صدائیں پیارے محمد سرور کونین حضرت محمد صلی وسلم پرگلہائے عقیدت کے پھول نچھاور کیے گئے۔ المدینہ سنٹرل جامع مسجد اینڈ اسٹی ٹیوشن کے منتظم دینی و مذہبی سکالر حضرت علامہ نبیل افضل قادری نے جلوس سے قبل سیکڑوں شرکاء کے لیے ناشتہ کا اہتمام کر رکھا تھا بعد ازاں پیر حضرت منور جماعتی پیر حضرت سید عرفان شاہ مشھدی حضرت علامہ ظفر صدیقی حضرت علامہ عبدالغفار نظامی کی دعا سے جلوس کا آغاز کیا گیا جو کوونٹری کی مختلف سڑکوں گلیوں بازاروں سے گزرتا ہوا المدینہ سنٹرل جامع مسجد اختتام پذیر ہوا دوران سفر عوام میں جوش و خروش دیدنی تھا ہر بچے بوڑھے نے ہاتھوں میں دین اسلام اور حضور پاک صلی وسلمُ کی ہدایات اور روضہ رسول کے بینرز اٹھا رکھے تھے اللہ اکبر کی گونجتی آواز نے شہر میں ایک خوبصورت جاذب نظر ماحول بنا رکھا تھا کبھی بارش اور کبھی دھوپ کے موسم نے بھی ماحول کو گرما دیا برٹش اور دیگر کمیونیٹیز کے لوگ بھی گھروں سے باہر آ گئے اور وکٹری کا نشان بنا کر یکجہتی کا اظہار کرتے جنھیں چاکلیٹس اور کھانے پینے کی اشیاء بھی دیں گئیں گھروں کے باہر سڑکوں پر لوگوں نے کھانے پینے کے سٹال لکا رکھے تھے عوام کا جشن عید میلادالنبی پر دل کھول کر شرکت اور تعاون اپنی نوعیت کا ایک مختلف انداز تھا۔ جلوس کے اختتام پر عید میلادالنبی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں برطانیہ بھر سے حضور پاک صلی وسلم کے دیوانوں نے شرکت کی اس موقع پر پیر منور شاہ جماعتی نے کہا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مبارکہ اخلاق حسنہ و سیرت طیبہ کے اعتبار سے وہ منور آفتاب ہے، جس کی ہرجھلک میں حسن خلق نظر آتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات پاک میں حضرت عیسیٰؑ کا حلم حضرت موسیٰؑ کا جوش اور حضرت ایوب کا صبر پایا جاتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تبلیغ اسلام کے لئے بستیوں اور بیابانوں میں اللہ کا پیغام پہنچایا، مخالفین کی سنگ زنی وسختیاں سہیں۔ حضرت ابراہیمؑ کی طرح وطن چھوڑا اور ہجرت کی مگر پھر بھی دنیا انسانیت کو امن و محبت، رحمت اور سلامتی کا پیغام دیا۔ حضرت سلیمانؑ کی طرح اس دنیا میں حکمت کی طرح ڈالی غرض وہ تمام خوبیاں، اوصاف حمیدہ جو پہلے نبیوں میں پائی جاتی تھیں۔ وہ سب بدرجہ کمال حضور اکرم ﷺکی ذات میں موجود تھیں کانفرنس سے متعدد دیگر علماء نے بھی حضورپاک کی سیرت طیبہ پر روشنی ڈالی اور نامور نعت خوان نے اپنی خوبصورت آواز سے ماحول کو گرما دیا حضرت پیر سید عرفان شاہ مشہدی نے انتہائی پر اثر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضور اکرم صلی وسلمُ دنیا میں تشریف لائے تو مصیبتیں ختم ہوئیں اوربہاریں آئیں۔ رب تعالیٰ نے محمد کریم صلی وسلم کو نذیر ہی نہیں مبشر بھی بنایا مخلوق خدا پر فرض ہے کہ وہ پیدائش محمدﷺکا جشن منائیں۔انھوں نے کہا کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ کا ہر پہلو نرالا اور اْمت کیلئے مینارِ ہدایت ہے، چاہے بچپن کا دور ہو یا جوانی کا اْمت کیلئے اس میں ہدایت موجود ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ اخلاص حسنہ و محاسنہ افعال کا مجسمہ اور تمام عیوب و نقائص سے پاک تھی۔ بلا شعبہ نبی کریم ﷺ کا کردار انسانیت کا ایک ایسا محیرالعقول اور غیر معمولی کردارہے جو نبی کے علاوہ کسی کا ممکن ہی نہیں۔کانفرنس کے موقع پر کونٹری کی نامور سماجی شخصیت راجہ لیاقت مرحوم کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا اور ان کے ایصال ثواب کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔