• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مانچسٹر کو بڑے شہر کی طرح مرکز کی ضرورت

گریٹر مانچسٹر کی ڈائری۔ ابرار حسین
مانچسٹر کو لندن کی مانند کشادگی، وسعت اور پھلنے پھولنے آگے بڑھنے کیلئے ایک بڑے شہر کے مرکز کی ضرورت ہے تاکہ شمالی انگلینڈ کے باشندوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جاسکے یہ بات ایک تازہ ترین رپورٹ میں بتائی گئی ہے رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ شہر کے مرکز کے بجائے ٹیمسائیڈ، راچڈیل، اسٹاک پورٹ اور بیوری میں مزید مکانات بنائے جائیں، رپورٹ کا اہم نقطہ یہ ہے کہ مانچسٹر کو ایک بڑے شہر کے مرکز کی ضرورت ہے جس میں زیادہ دفتری جگہ، اس کے ارد گرد 126000مزید گھر ہوں اور اگر اسے لندن کی طرح ترقی کرنا ہے تو بہتر ٹرانسپورٹ روابط ہوں ، ریزولیوشن فاؤنڈیشن نے کہا ہے کہ تصورات کے باوجود گریٹر مانچسٹر اپنی معاشی بحالی کے لحاظ سے اب بھی بہت پیچھے ہے۔ اس تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ گریٹر مانچسٹر نے 2002سے لے کر اب تک ہر دوسرے بڑے شہر علاقے کو جیسے گلاسگو کو پیداواری صلاحیت کے لحاظ سے پیچھے چھوڑ دیا ہے یہ ایک پیمانہ ہے کہ ہر کارکن معیشت میں کتنی رقم پیدا کرتا ہے لیکن یہ اب بھی یوکے کی اوسط سے بہت کم ہے۔ ٹیل آف ٹو سٹیز کی رپورٹ میں کا انتباہ دیا گیا ہے کیونکہ وسطی مانچسٹر میں کرینوں کی نظر کچھ لوگوں کے لیے کامیابی کا اشارہ دیتی ہے، تاہم، موجودہ رجحانات پر، تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ، لندن کے ساتھ پیداواری فرق کو ایک ’’معقول نقطہ‘‘ تک بند کرنے میں تقریباً ایک صدی لگ جائے گی۔ رپورٹ میں یہ دیکھا گیا ہے کہ اس فرق کو 35 فیصد سے کم کرکے 20فیصد کرنے کے لیے کیا کرنا ہے، اس کا استدلال ہے کہ شہر کا ایک بڑا مرکز آئی ٹی اور انشورنس جیسے شعبوں اور زیادہ ہنر مند کارکنوں میں زیادہ ’’علم پر مبنی‘‘ کاروبار کو راغب کرے گا اور یہ بھی تجویز پیش کی گئی ہے کہ اچھی طرح سے جڑے ہوئے علاقوں میں مزید 126000گھر بنائے جائیں، متنازع طور پر، یہ شہر کے مرکز میں مزید دفتر کی جگہ بنانے کا مطالبہ کرتا ہے جس کے ارد گرد نئی رہائشیں تعمیر کی جائیں گی رپورٹ میں ایک نیا نقطہ نظر تجویز کیا گیا کہ شہر کے علاقے کے لیے موجودہ طویل عرصے سے جاری منصوبوں کے برعکس۔ یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب گریٹر مانچسٹر کا 2037 تک 165000 گھروں کی تعمیر کا منصوبہ اپنے آخری مراحل کے قریب پہنچ رہا ہے اس سے پہلے کہ اس پر برسوں کی تاخیر کے بعد دستخط کیے جائیں۔ اس تجویز پر بھی غور کیا گیا کہ مانچسٹر دیگر بورو کے لیے مقرر کردہ ہاؤسنگ اہداف کو پورا کرے، اگرچہ اس منصوبے میں اب بھی گریٹر مانچسٹر میں گرین بیلٹ سائٹس پر تعمیر کرنا شامل ہے لیکن مشترکہ منصوبہ کچھ باروز کو رہائش کے اہداف کی ضرورت سے کم گھر بنانے کی اجازت دیتا ہے۔ تاہم، ریزولوشن فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ شہر کے مرکز میں کچھ اراضی تجارتی ترقی کے لیے جیسا دفاتر وغیرہ جو ایک محفوظ جگہ ہے، رپورٹ میں یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ شہر کے پورے علاقے میں رابطے کو فروغ دیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ شہر کے مرکز تک جہاں زیادہ تنخواہ والی ملازمتیں ہیں ، 45 منٹ کے اندر وہاں پینچ جاہیں تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ اس کے لیے مزید 2 بلین پاؤنڈز کی ضرورت ہے لیکن رپورٹ کا استدلال ہے کہ اس کی سفارشات لاکھوں باشندوں کے معیار زندگی کو بلند کریں گی، 24000 بچوں کو غربت سے نکالیں گی اور برطانیہ کی معیشت کو فروغ دیں گی۔ رپورٹ کے مصنفین میں سے ایک ہنری اوورمین نے کہا کہ ʼبڑی تبدیلی کی ضرورت ہے، لانچ ایونٹ میں رپورٹ کا جواب دیتے ہوئے، مانچسٹر کونسل کے رہنما بیو کریگ نے کہا ہے کہ ہمارے پاس ایک منصوبہ ہے، ہمارے پاس ایک مشن ہے، ہمارے پاس اسے فراہم کرنے کیلئے ایک ٹریک ریکارڈ موجود ہے۔ لیکن آخر کار، ہمیں اب بھی مزید لیورز، زیادہ وسائل اور زیادہ سیاسی کی ضرورت ہے۔ قومی حکومت کی طرف سے ہمیں وہاں تک پہنچانے کی ضرورت ہے جہاں ہم بننا چاہتے ہیں۔" خیال رہے کہ مانچسٹر کونسل اس سال کے آخر میں ایک نئی اقتصادی حکمت عملی شائع کرے گی۔ اس حوالے ہم یہ اضافہ کرنا چاہیں گے کہ جب بھی کوئی نیا منصوبہ تشکیل دیا جائے مرکزی حکومت سے فنڈنگ کی اپیل کی جائے اس میں مانچسٹر میں بسنے والی پاکستانی کشمیری کمیونٹی کے لیے بھی فنڈنگ مختص کرائی جائے کیونکہ یہ کمیونٹی اپنی ہم عصر کمیونٹیز سے بہت پیچھے رہ گئی ہے۔
یورپ سے سے مزید