• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وکلاء کی تضحیک کرکے عدلیہ میں کوئی مثبت تبدیلی نہیں لائی جاسکتی ،علی احمد کرد

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)معروف قانون دان و سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر علی احمد کرد ایڈووکیٹ نے کہاہےکہ وکلاء کی تضحیک سے عدلیہ میں کوئی مثبت تبدیلی نہیں لائی جاسکتی۔بلکہ اس کے منفی اثرات مرتب ہونگے۔وکلاء ہی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کےخلاف ریفرنس دائر کرنے والی قوتوں کے سامنے کھڑے ہوئے تھے لیکن اب ان کی تضحیک کی جارہی ہے۔یہاں جاری ایک بیان میں انہوںنےکہاکہ اگر ملک کہ چھوٹے بڑے ،سینئر جونیئر ، تمام وکلا متحد ہوکر ایک غیبی طاقت کے سامنے کھڑے نہ ہوتے تو آج سپر یم کورٹ کی تاریخ کچھ اور ہوتی مگر اس معاملے میں وکلاء ہمیشہ کی طرح بدقسمت ثابت ہوئے کہ ہم وکلاء نے جس کا بھی ساتھ دیا اس نے ہماری قدر نہیں کی۔ جناب چیف جسٹس قاضی فائر عیسیٰ نے پہلے ہی دن کہاکہ اب مقدمات میں کوئی تاریخ نہیں ملے گی۔ یعنی اس کا مطلب یہ ہےکہ اس وقت سپریم کورٹ میں 57 ہزار کیسز کی موجودگی کی تمام تر ذمہ داری وکلاء پر آتی ہے اور اس کے علاوہ کل اور آج مقدمات کی شنوائی کے وقت ،وکلاء کی جس طرح تضحیک کی گئی وہ باعث افسوس ہے اگر قاضی صاحب نے سپریم کورٹ کو اسی طرح چلانی ہے تو مجھے بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہےکہ کوئی مثبت تبدیلی نہیں آئے گی بلکہ اس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے۔
کوئٹہ سے مزید