برمنگھم (نمائندہ جنگ) عالمی تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام کانفرنس کا انعقاد ہوا، جس میں یورپ بھر سے لوگوں نے شرکت کر کے آقا دو جہاں حضرت محمدﷺ سے والہانہ عقیدت کا اظہار کیا۔ یورپ سے عالمی تحفظ ختم نبوت کے امیر و کوارڈینیٹر حضرت علامہ عبدالحمید نے بلجیم سے اپنے مریدین اور ساتھیوں کے ہمراہ شرکت کی اس موقع پر انھوں نے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق ختم نبوت سے مراد یہ ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ اللہ کے آخری نبی اور آخری رسول ہیں۔ اللّٰہ رب العزت نے آپﷺ کو اس جہاں میں بھیج کر بعثت انبیا کا سلسلہ ختم فرما دیا ہے، اب آپﷺ کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی ختم نبوت کا ذکر قرآن حکیم کی 100سے بھی زیادہ آیات میں نہایت ہی جامع انداز میں صراحت کے ساتھ کیا گیا ہے، آپﷺ سلسلہ نبوت اور رسالت کی آخری کڑی ہیں، آپﷺ نے اپنی زبانِ حق ترجمان سے اپنی ختم نبوت کا واضح الفاظ میں اعلان فرمایا مولانا عبدالمجید ہزاروی، مفتی محمودالحسن نے کہا کہ حضور پاک ﷺ کی تعلیمات ہی ہمارے لئے مشعل راہ ہیں، انھوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر کوئی شخص حضور نبی اکرمﷺ کے بعد نبوت یا رسالت کا دعویٰ کرے (خواہ کسی معنی میں ہو) وہ خارج از اسلام ہے نیز جو شخص اس کے کفر و ارتداد میں شک کرے یا اسے مومن، مجتہد یا مجدد وغیرہ مانے وہ بھی مرتد اور جہنمی ہے، انھوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد نوجوان نسل کو یہ باور کرانا ہے کہ اسلام وہ مذہب ہے جس پر چل کر کامیابی ملتی ہے ۔کانفرنس سے مولانا عبدالرشید ربانی، مفتی محمد اسلم ،مفتی محمودالحسن، مبلغ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت برطانیہ وامام جامعہ عبداللہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ برمنگھم برطانیہ، مولانا عبدالحمید ، قاری اسماعیل رشیدی، قاری اشتیاق ، شاہین ختم نبوت مولانا اللہ وسایا ،مفتی خالد محمود نےآن لائن خطاب کرتے ہوئے دین اسلام اور حضور پاکﷺ کی سیرت طیبہ پر روشنی ڈالی ، اس موقع پر مولانا سعید یوسف خان امیر جموں کشمیر جمعیت علماء اسلام نے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئےکہا کہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ جناب نبی کریمﷺ روئے زمین کی ہر قوم اور ہر انسانی طبقے کی طرف رسول بنا کر بھیجے گئے اور آپ کی لائی ہوئی کتاب قرآن مجید تمام آسمانی کتب کے احکام منسوخ کرنے والی اور آئندہ کیلئے تمام معاملات کے احکام و قوانین میں جامع و مانع ہے۔ قرآن کریم تکمیل دین کااعلان کرتا ہے۔ گویا انسانیت اپنی معراج کو پہنچ چکی ہے اور قرآن کریم انتہائی عروج پر پہنچانے کا ذریعہ ہے۔ اس کے بعد کسی دوسری کتاب کی ضرورت ہے، نہ کسی نئے نبی کی حاجت۔ چنانچہ امت محمدیہ کا یہ بنیادی عقیدہ ہے کہ آپﷺ کے بعد اب کوئی نبی نہیں آئے گا۔ انسانیت کے سفر حیات میں وہ منزل آ پہنچی ہے کہ جب اس کا ذہن بالغ ہو گیا ہے اور اسے وہ مکمل ترین ضابطۂ حیات دے دیا گیا، جس کے بعد اب اسے نہ کسی قانون کی احتیاج باقی رہی نہ کسی نئے پیغامبر کی تلاش،انھوں نے نوجوان نسل سے کہا کہ اپنی زندگیوں میں رسول پاکﷺ کی زندگی کو اپنائیں کامیابی ان کا مقدر بن جائے گی۔