مانچسٹر (ہارون مرزا) برطانیہ میں سیکنڈ ہینڈ الیکٹرک کاروں کی قیمتوں میں ایک سال میں تقریباً ایک چوتھائی کمی ہوئی ہے ۔ڈیلرز نے متنبہ کیا ہے کہ الیکٹرک وہیکلز کی مارکیٹ ٹھیک نہیں ہوتی تو نقصان کا خطرہ ہے۔ رواں ہفتے کے شروع میں وزیراعظم رشی سوناک نے نئی پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کی فروخت پر پابندی کیلئے 2030کے ہدف کو ختم کرنے کا اعلان کیا جسے اب پانچ سال مزید تاخیر کے ساتھ 2035تک ملتوی کیا گیا ہے کاروں کیلئے سب سے بڑی آن لائن مارکیٹ پلیس آٹو ٹریڈرزکی طرف سے ستمبر کے وسط ماہ کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ استعمال شدہ ای وی کی اوسط قیمت 21.4فیصد کم ہو کر32463پاؤنڈ ہو گئی ہے، پریمیم سیکٹر ای ویز ، بشمول منی بی ایم ڈبلیو، ٹیسلا ،مرسڈیز بینز کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا، سال بہ سال قیمتوں میں 24.1فیصد تک کمی واقع ہوئی،اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سیکنڈ ہینڈ پریمیم سیکٹر ای ویزکی قیمتیں گزشتہ اگست میں51704تک پہنچ گئی تھیں اور اس کے بعد سے 10000سے زیادہ گھٹ کر 39268پاونڈز ہوگئی ہیں آٹو ٹریڈر میں حکمت عملی اور بصیرت کے سربراہ مارک پامر نے کہا کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی مارکیٹ اب پختگی کیلئے سست ہوگی ۔نئی ای وی رجسٹرڈ اور کم استعمال شدہ کاریں مارکیٹ میں آئیں گی عوام کے کچھ حصے ہوں گے خاص طور پر وہ لوگ جو شکی ہیں جو انتظار کرنا چاہیں گے استعمال شدہ کاریں صنعت کا سب سے بڑا حصہ ہیں لیکن موٹرسائیکلوں کی اکثریت کو سیکنڈ ہینڈ ای وی میں لانے میں زیادہ وقت لگے گا۔ رواں ہفتے کے شروع میں سامنے آنے والے اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ نجی خریداروں کو نئی زیرو ایمیشن گاڑیوں کی فروخت میں 11 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ انڈی پنڈنٹ موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین امیش سامانی جو کہ 1000سے زیادہ تاجروں کی نمائندگی کرتے ہیں نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کاروں پر پابندی میں تاخیر نے ہر ایک کو کچھ سانس لینے کی جگہ دی ہے ہمارے بہت سے ممبران اپنے فورکورٹس پر ای ویزکے ساتھ پھنس گئے ہیں جنہیں وہ شفٹ نہیں کر سکتے یہاں تک کہ وہ ماہانہ2000سے3000 پاؤنڈز تک گر رہے ہیں یہ ایک غیر معمولی رقم ہے۔