اسلام آباد (جمیلہ اچکزئی) جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں 48گھنٹوں کے اندر اندر ایک بڑے زلزلے کے بارے میں ایک ڈچ زلزلہ پیما ماہر کے دعوے پر پاکستانی قوم میں خوف کی لہر دوڑ گئی۔
مقامی ماہرین نے اس پیشگوئی کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی پیشگوئی کرنا ممکن نہیں ہے، پاکستان دو بڑی ٹیکٹونک پلیٹوں کی باؤنڈری پر بیٹھا ہے، جو جنوب میں سومیانی سے لے کر شمالی علاقوں تک پھیلی ہوئی ہے۔ اس باؤنڈری لائن کے اندر کوئی بھی علاقہ زلزلوں کا شکار ہوتا ہے لیکن اس کے وقت اور مقام کے بارے میں درست پیش گوئی کرنا ناممکن ہے۔
نیشنل سیسمک اور سونامی ارلی وارننگ سینٹر کے ڈائریکٹر امیر حیدر لغاری نے ʼدی نیوز کو بتایا۔
ہالینڈ میں سولر سسٹم جیومیٹری سروے کے محقق فرینک ہوگربیٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان کے چمن میں فالٹ لائنوں کے ساتھ برقی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو ملک میں ایک طاقتور زلزلہ کا باعث بن سکتا ہے۔
سیاروں کی جیومیٹری کو اگلے 10 دنوں میں پھیلے ہوئے چار کنکشنز کے ساتھ تشریح کرنا مشکل ہے۔