سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن کے سابق چیئرمین اور فلم پروڈیوسر پہلاج نیہلانی ممبئی فلم انڈسٹری میں اپنی فلموں آنکھیں، انداز اور دیگر کے حوالے سے جانے جاتے ہیں۔
انھوں نے ایک بھارتی میڈیا ادارے سے گفتگو کے دوران بتایا کہ انکی گووندا کے ساتھ کافی اچھے دوستی تھی لیکن اس میں خرابی گووندا کے اداکار سلمان خان اور شاہ رخ خان کے بارے میں سازشی نظریات کی وجہ سے پیدا ہوئی۔
جس کے بعد ہمارے تعلقات متاثر ہوئے اور میں نے گووندا کے ساتھ کام کرنا بند کردیا۔
ان کے مطابق گووندا کہتے تھے کہ انہیں سلمان اور شاہ رخ خان نے سائیڈ لائن کیا۔ انہوں نے اپنی گفتگو کے دوران مزید انکشاف کیا کہ اسی وجہ سے انہوں نے کئی برسوں تک گووندا کے ساتھ کام نہیں کیا۔
پہلاج نیہلانی کا کہنا ہے کہ فلم ڈائریکٹر راجندر دھاون المعروف ڈیوڈ دھاون نے ہمارے درمیان غلط فہمی پیدا کی۔
جب میں نے انیل کپور کے ساتھ کام شروع کیا تو ڈیوڈ دھون نے مجھے دھوکا دیا اور پھر اس نے میرے خلاف گووندا کے کان بھرنا شروع کیے اور ہم دونوں میں نفرت پیدا کی، بالی ووڈ کے کئی اداکار مجھے یہ ساری باتیں بتاتے تھے۔
اس دوران گووندا مجھ سے مکمل دور ہوگئے، یہاں تک کہ ہم دونوں جو فلم ساتھ کر رہے تھے وہ بھی اس نے ڈیوڈ کی نفرت انگیز گفتگو کی وجہ سے چھوڑی دی۔
ایک طویل عرصے کے بعد پہلاج اور گووندا فلم رنگیلا راجہ کے لیے یکجا ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ یہ فلم رجنی کانت کی فلم کا ری میک تھی اور گووندا نے اس میں بہترین اداکاری کی اور مجھے یقین تھا کہ اسے اس پر کوئی ایوارڈ ملے گا۔
مگر فلم کی ریلیز سے قبل اس نے پریس میں رونا دھونا شروع کر دیا کہ اسے انڈسٹری میں سائیڈ لائن کیا گیا ہے اور اس کے ذمہ دار سلمان خان اور شاہ رخ خان ہیں، ان چیزوں کا نتیجہ یہ نکلا کہ دیکھیں آج وہ گھر پر بیٹھا ہے اور کوئی کام نہیں ہے۔